Tip:
Highlight text to annotate it
X
ہم نے انسانی حقوق کے ۵۰ سے زائد رہنماوں سے پوچھا کہ وہ معلومات کو کیسے بروئے کار لاتے ہیں۔
اور ہم نے ان سے یہ بھی پوچھا کہ وہ انفوایکٹوازم سے کیا مراد لیتے ہیں
انفوایکٹوازم سے مراد ہے ، ٹیکنالوجی تک رسائی۔
یہ ٹیکنالوجی کے ذریعے معلومات کو دوسروں تک بہم پنچانے کا عمل ہے۔
انتہائی جمہوری اور شراکتی طریقے سے۔
صیح معلومات کی فراہمی لوگوں کو حقائق پر مبنی فیصلہ سازی میں معاونت فراہم کرتی ہے۔
لوگوں کو متحرک کرنے اور ترغیب دینے میں مدددیتی ہے۔
اور مزید یہ کہ امید اجاگر کرنے میں مدد دینا۔
ان حالات میں، جہاں آپ محسوس کرتے ہیں کہ یہ آپکے پاس ایک آخری آلہ (ٹول) ہے۔
وہ لوگ جن کی رسائی موثرآلات تک نہیں تھی
پیغام رسانی اوراپناایجنڈا دوسروں تک پہنچانے کے لیے،
اب ان کے پاس حیران کن رسائی ہے۔
یہ حیرت انگیز آلات اب ہمارے پاس انٹرنیٹ اور موبائل فون کی شکل میں موجود ہیں،
پیغامات کو بہت جلد پھیلانے کے لئے۔
اور تفریحی پیغامات تو اس سے بھی جلدی پھیلتے ہیں۔
یہ شراکتی اور لوگوں سے متعلق ہونا چاہیے۔
اس میں مختلف آلات رابطہ کاری کا دانشمندادانہ استعمال ہونا چاہیے،
یہ انٹر نیٹ کے ذریعے پیدا ہونے والے مواقع کو بروئے کار لانے کا عمل ہے
اور یہ کہ نئے میڈیا کو بھی،
حتیٰ کہ ٹیکنالوجہ کے سستے طریقے بھی،
خواہ کوئی ویڈیو ہو یا کوئی دوسرا پلیٹ فارم مثال کے طور پر آن لائن اشاعت۔
یہ ان تمام چیزوں کواستعمال میں لانے کا عمل ہے۔
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پرانا طریقہ
شمولیت،
تخلیقی،
باہمی عمل،
تحریک،
عوامی اتحاد،
شراکتی،
قابل رسائی،
متاثر
حصہ داری،
تعاون،
عمل- Action
تبدیلی
۱۰ داوٗ پیچ۔
"معلومات کو عمل میں بدلنے کے لیے"۔
ایک معلواتی و دستاویزی فلم،
(TTC) ٹیکٹیکل ٹیکنالوجی کولیکٹو کی جانب سے۔
معلومات ایک طاقت ہے،
یہ شعور اجاگر کر کے ،زندگی میں بہتری،
بد عنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو فاش
اور جب کسی تحریک میں موثر طریقےسے استعمال ہو،
تو یہ کوالٹی اور انصاف لاتی ہے۔
یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں ایڈوکیٹس معلومات کو استعمال میں لاتے ہیں،
تبدیلی لانے کے بنیادی جزو کے طور پر۔
یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے ہم معلومات کو ایکشن میں بدلتے ہوئے مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں۔
"انفوایکٹوازم", معلومات کے حصول اور رابطہ کاری کےآلات کو استعمال میں لانے کا عمل ہے۔
مثبت سماجی تبدیلی کے لیے۔
وہ 10 طریقے یہ ہیں۔
یہ دنیا کی کامیاب ایڈوکیسی کی مہمات ( کمپینز) کے ذریعے واضح کئے گئے ہیں۔
جو کہ آپ اپنی معلومات کو عمل میں بدلنے کیلئےاستعمال کر سکتے ہیں۔
دس ، داوٗ پیچ
معلومات کوعمل(ACTION) میں بدلنے کے لیے۔
لوگوں کو ان مسائل کے گرد جمع کرنا جو ان کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔
اس عمل کے لیے ایک مضبوط پیغام ،واضح اہداف اور اچھے پلان کا ہو ضروری ہے۔
ویڈیو، ایک مضطوط آلہ ہے، جو لوگوں کو اکھٹا کرنے کے لئے استعمال ہو سکتا ہے۔
تاکہ وہ کوئی قدم اٹھاسکیں۔
ہم لوگوں کو وڈیوبنانے کی تربیت دیتےہیں،
ایک علاقے میں جہاں ہم نے لوگوں کو تربیت دی،
توانھوں نے گجرات کے انتہائی جاگیردانہ علاقے میں اراضی کے حقوق پر فلم بنائی
اور اس وڈیو کے اختتام میں لوگوں سے راست قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
چنانچہ اس فلم میں لوگوں سے یہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ
وہ اٹھ کھڑے ہوں اور اراضی کے ملکیتی حقوق مانگیں۔
چونکہ بہت سارے لوگ پڑھے لکھے نہیں ہوتےاس لیے میں سمجھتا ہوں کہ وڈیو ایک اچھا ذریعہ
یہ ٹیکنالوجی کے دوسرے ذرائع مثلاًانٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے کا بھی ایک اچھا ذریعہ ہے۔
اس ضمن میں ویڈیو ایک بہترین زریعہ ہے،
اہسے لوگوں تک پہنچنے کا۔
کونکہ اس عمل کے ذریعے آپ اپنی آنکھوں کے سامنے چیزوں کو رونما ہوتے دیکھتے ہیں
اور یہ بہت اثرات مرتب کرتا ہے۔
اس فلم کو ۲۵ گاوٗں میں دکھائے جانے کے نتیجے میں،
700 لوگوں نے ایک عوامی ریلی نکالی۔
وہ مقامی انتظامیہ کے دفتر میں گئے اور اپنی شکایات درج کروائیں۔
انھوں نے کہا کہ انھیں زمین نہیں دی گئی تھی۔
اگرچہ ان کی درخواست زیرغور ہے لیکن 700لوگوں کا کسی مسلئےپر اکھٹے ریلی نکالنا ایک بڑ ی بات ہے۔
کسی مسلئے پر اکھٹے ریلی نکالنا ایک بڑ ی بات ہے۔
اور یہ ہمیں حاصل ہونے والا ایک بڑااثر تھا۔
آن لائن پلیٹ فارمثلا، سماجی ںیٹ ورک ویب سایئٹس،
ورچوئل میٹنگ کی جگہ کے طور پر استعمال ہو سکتی ہیں،
ان لوگوں کیلیے جو کسی خاص ایشو یا ضرورت کی بارے فکر مند ہیں۔
ربیکہ سابی سادے اپنے کام کیلئے فیس بک کو استعمال کرتی ہیں
جس کے ذریعے وہ لبنان میں ہم جنس،دو جنس اور متضاد جنس پرست خواتین کے حقوق کیلئے کام کرتی ہیں۔
کیونکہ فیس بک لبنان میں کافی مقبول ھے۔
یہ ربیکہ اور اسکی تنظیم کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ،
کہ ان بہت سی لوگوں سے رابطہ ہو جو کہ امتازی سلوک کی وجہ سو مشکلات جیھل رہے ہیں
اور سماجی دباو پیدا ہوتا ہے۔
لیکن پاپولر سوشل نیٹ ورک کو فیس بک کی طرح استعمال کرنے کے
بہت سارے نقصانات بھی ہیں۔
جب میں ایک پسماندہ سوسائٹی کے ساتھ کام کررہی تھی تو اس وقت حالات مختلف تھے کیونکہ،
ایسے حالات میں آپ پر سوشل پریشر ہوتا ہے اور آپ ایک دم سے اپنے آپ کو الگ نہیں کرسکتے
چنانچہ ہمیں لبنان میں اس ٹول کو استعمال کرنے کے مناسب طریقے ڈھونڈنے پڑے
ان کے تحفظ اور عدم شناخت کو متاثر کیے بغیر
چنانچہ ہم نے بڑے دھیمے انداز میں کیا
اس میں کوئی دوست احباب نہیں ہیں صرف بنیادی ملعومات ہیں
اور اس اندر ادارے کا نام، لوگو،ملک کا نام اور ہمارے کام کی تفصیل ہے
جو کہ ہم جیس پرست یا متضاد جنس پرست عورتوں کے متعلق یے
اس پروفائل کا مقصد صرف سوشل نیٹ ورکینگ ہی نہیں ہے
بلکہ یہ لبنان میں ہم جنس پرست خواتین یا کوئی اور جو اس طرح کی خواتین کی مدد کرنا چاہتا ہے، کے لئے ہے
جوں ہی کوئی ہماری ویب سائٹ تک رسائی حاصل کرتا ہے وہ اس کے ساتھ منسلک ہو جاتا ہے
میرا مطلب یہ ہے کہ ہماری پروفالز بہت سی جہگوں پر ہیں لیکن اصل نقطہ یہ ہے کہ
کہ لوگں کو اپنی ویب سائٹ کی طرف راغب کرنے کیلئے آپ ہمیشہ سب سے مقبول طریقے سے اپنے مقصد کی تشہیر کریں
اس پسماندہ کمیونٹی جس کے ساتھ میں کام کرتی تھی
میں جانتی تھی کہ فیس بک اتنی پرائیویٹ نہیں ہے
خواہ آپ کچھ بھی کر لیں اس میں ذاتی تحفظ نیں ہے
لہزا اگر ہم ایک گروپ بناتے ہیں اور اگر اس میں بہت سی لڑکیاں شامل ہوتی ہیں اس سے یہ بات واضح ہے کہ
شاہد اس گروپ میں شامل لڑکیاں ہم جنس پرست ہیں
چنانچہ اس تاثر کو ختم کرنے کیلئے ہم نے ایک نیا طریقہ ڈھنڈا
تاکہ ہمارے ساتھ کوئی اور نہ جڑ سکے
انڈیا میں پنک چڈی کی تحریک کی بھی
فیس بک کے حوالے سے اس طرح کے تحفظات سامنے آئے ہیں
ہندی زبان میں چڈی سے مراد زیر جامہ ہے
پنک چڈی کی تحریک انڈیا میں خواتین پر
دائیں بازو کے سیاسی گروپ سری رام سینا کے تشددکے نتیجے میں وجود میں آئی
وہ قحبہ خانوں میں شراب پیتے ہوئے دیکھے گئے تھے
پنک چڈی کی تحریک کے ذریعے سولہ ہزار لوگوں کو متحرک کیا گیا
اور یہ سب کچھ صرف تین دن میں ہوا
اور چند ماہ بعد اس کی رکنیت پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی
بظاہر اخلاقی اقدار کے تحفظ کے اس افسوسناک واقعہ میں
بہت ے عسکریت پسند جوانوں نے لڑکیوں پر قحبہ خانوں میں انتہائی بےدردی حملے کیے
اس واقعے سعلق تصاویر پورے ملک میں دکھائی گئیں
بہت سارے لوگوں کو اس بات پر انتہائی غصہ آیا
رام سیناخواتین کے ساتھ اتنا برا سلوک کیوں کررہا ہے
اس غصے اور مزاحمت کی بدولت آن لائن گروپ کافی طاقتور ہوگیا تھا
اور اس کو عملی جامہ پہنانا باقی تھا
پراماد مطلق کو پنک چڈی کا بھیجاجانابہت سارے طریقوں میں سے ایک تھا
اس عمل کو میڈیا نے بھی کافی کوریج دی
اس عمل کے نتیجے میں پراماد جی نے یہ کہا کہ وہ اس کے ازالے کے طور پر خواتین کو پینک ساڑھیاں دے گا
کیونکہ وہ ہماری گمراہی کو ڈھانپنا چاہتا ہے
ساڑھی جیسی مناسب اور غیر اشتعال انگیز چیز سے
میرے خیال میں پنک چڈی کی تحریک یقیناّ کامیاب رہی ہے
کیونکہ اس سارے عمل نے ہمیں ایک ایسا موقع فراہم کیاجس کے ذریعے
ایک عام شخص اور ایک ہندو کے حقوق سے متعلق بات چیت کرنا ممکن ہوا
جو کہ ہمیشہ ممکن نہیں ہے
یہ کوئی پرتشدد قسم کی مزاحمت نہیں ہے
جس میں وہ لوگ جو اس عمل میں شریک ہوئے ہیں کو مارا پیٹا جاتا ہے
ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ اس طرح کے کاموں کے نتیجے میں پرتشدد مزاحمت سامنے آئے
عوامی پیروی کیلئےآن لائن طریقوں کے استعمال سے وابستہ بہت سی پیچیدگیاں بھی تھیں
جیس کی وجہ سے اس کو آف لائن ذرائع میں تبدیلی کرنا کافی پشکل ہو گیا
ایک بڑا مسلئہ فیس بک کا استعمال تھا
جو کہ آپ کو ۵۰۰۰ کی ممبر شپ مکمل ہونے کے بعد پیغام رسانی سے
روک دیتی ہے لہزا یہ سمجھے بغیر
جب ہم نے سولہ ہزار اور چالیس ہزار کا عبور کیا
تو ہیمیں پتا چلا کہ ہم اب ایک دوسرے تک پیغام نہیں پہنچا سکتے تھے
چنانچہ اس کے بعد ڈسکشن بورڈز اور دیواریں پیغام رسانی کیلئے استعمال کی گئیں
جو کے پیغام رسانی کے کوئی موئثر طریقے نہیں تھے
بعد ازاں پنک چڈی کی تحریک کے رہنماؤں نے یہ جان لیا کہ
فیس بک کے استعمال کے بہت سے نقصانات بھی ہیں
بعد میں گروپ کی آن لائن شناخت کو توڑمروڑ کر بے شکل بنا دیا گیا
حتٰی کہ اسے وہاں سے ختم کر دیا گیا اور گروپ ممبران کو انتہائی غیرمناسب پیغامات بھی بھیجے گئے
اس گروپ کو فیس بک پر دوبارہ منظم کرنے کیلئے لاتعداد کاوشوں کے باوجود
کئی مہینوں تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا تھا
یہ مثالیں اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ آن لائن طریقوں کو استعمال کرتے وقت
ہمیں اس سے متعلقہ فوائد اور نقصانات کو ضرور مدِنظر رکھنا چاہیے
چونکہ میڈیا ریکارڈینگ کے آلات سستے اور چھوٹے ہو کئے ہیں
اس لیے بدسلوکی کے واقعات جہاں کہیں بھی ہوتے ہیں۔ لوگوں نے ان کو ریکارڈ کرنا شروع کردیا ہے
تاکہ اس طرح کی خلاف ورزیوں کے عینی شاہدین کو مدد دی جا سکے
اور انہیں نشر کرنے کا موقع فراہم کیا جاسکے
یہ ایک مفید ٹول ہے جس کو اس طرح کی زیادتیوں کو منظر عام پر لانے
اور ان کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے
میرے لیے ایک وڈ یوکی طاقت اس چیز میں مضمر ہے کہ
وہ کس حد تک درست بنیادی حقائق اور آنکھوں دیکھے شواہد کو سامنے لاتی ہے
مثال کے طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی جیسے تجربات
آج کے زماے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگوں کے پاس موبائل فون جیسے آلات ہیں
جن کی مدد سے وہ بڑی آسانی سے حقائق کو محفوظ کر سکتے ہیں
وہ تمام تجربات جن سے وہ گزرتے ہیں ۔ لہزا یہ عمل اب صرف چند لوگوں تک محدود نہیں ہے
یہ اب صرف سٹوری لکھنے والوں تک محدود نہیں۔ اب ہر شخص ایک شاہد یا گواہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے
اب کوئی بھی کسی واقعے کا عینی شاہد بن سکتا، اسے ریکارڈ کرسکتا ہے۔ اور اس چیز کو نشر اشاعت کے زریعے منظر عام پر لا سکتا ہے
ٹارگسٹ سنائیپر نے یہی حربہ استعمال کیا تھا
یہ مراکش میں ایک گمنام وڈیو بنانے والا محرک شخص تھا
جس نے پولیس کو گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے رشوت لیتے ہوئے فلمایا تھا
چنانچہ اس نے مختلف پولیس والوں کو مختلف دنون میں مختلف جہگوں پر فلم بند کیا
وہ پورے مہینے یہی کرتا رہا
اس نے اس طرح سے ۱۰ سے ۱۵ پولیس والوں کو اس طرح کی خلاف ورزیوں کو دوران فلمایا
اس شہر کی گلیوں میں
اس نے تمام مواد یو ٹیوب پر نشر کیا اور اس کی پہلی، دوسری اور تیسری وڈیوز جاری کیں
یہ وڈیوز ہزاروں لوگوں نے دیکھیں
اور پھر لوگوں نے ان پولیس والوں کی گرفتاری کیلئے حکومت پر دباؤِ ڈالا
انھوں نے حکومت پر یہ دباؤ بھی ڈالا کہ وہ بھی اس طرح کے ٹولز زکا استعمال کرے
اور مختلف جہگوں پر خفیہ کیمروں کے ذریعے پولیس اہلکاروں کی نگرانی کرے
اس طرح سے ٹارگسٹ سنائیپر کا یہ ٹول
برما میں ایک اور جہگہ پر استعمال کیا گیا
بظاہر شہریوں کا ریاست کی بدسلوکیوں کو منظر عام پر لانے کا یہ عمل
عسکری حکومت کے رویوں کو تبدیل کرتا دکھائی نہیں دیتا
لیکن پھر بھی بلاگرز نے جو کچھ بھی دیکھا اسے ریکارڈ کیا اور نشر کیا
تاکپ برما کی کرپشن پر پوری دنیا کی توجہ مبزول کرائی جائے
اس تمام کوشش سے انسانی حقوق کی خاف ورزی سے متعلق لوگوں میں شعور اجاگر ہوا
اب برما میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بہت سی سہولیات جیسا کہ
انٹرنیٹ، ای میل اور دوسری بہت سی آن لائن سروسز پر پابندی ہے
اس کے باوجود برما میں بہت سارے لوگ ویب سائیٹ (بلاگ) کا استعمال کرتے ہیں
چنانچہ وہ ان بلاگس پر کہانیاں، خاکے اور جو کچھ بھی انہیں ملتا ہے پوسٹ کر دیتے ہیں
اس طرح سے پوری دنیا کے لوگ یہ دیکھ سکتے ہیں کہ برما میں حقیقت میں کیا ہو رہا ہے
بلاگس اور دوسرے سستے ڈیجیٹل ریکارڈینگ کے آلات برما میں
سیفرن انقلاب کا ایک بنیادی جزو سمجھے کئے تھے
برما میں جوں جوں لوگوں کا معاشی مشکلات اور فوج کے مظالم کے خلاف احتجاج بڑھتا گیا
اسی رفتار سے فوج کی عوام کے خلاف ظلم تشدد کی رپورٹس بھی بڑھتی گئیں
اس طرح مزہبی رہنماؤں (راہب) بشمول خواتین کے پیلے سیاہ لبادوں میں تصاویر
کو انٹر نیٹ کے ذریعے نشر کیا گیا
جس کو پوری دنیا کے بڑے میڈیا چینلز نے استعمال میں لایا
جسکی وجہ سے فوجی طاقت نے بلاآخر مجبور ہو کر انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سروسز عارضی طور پر معطل کر دیں
یہ سب کچھ عین اس وقت ہوا جب یہ سرگرمیاں عروج پر تھیں
مسٹر آنگ کہتے ہیں کہ ان تمام چیزوں کے باوجود یہ جاننے کیلئے کہ کیا ہو رہا ہے سادہ اور کم
قیمت کیمروں کی تنصیب انتہائی ناگزیر تھی
جبکہ بلاگس اس طرح کی خبریں اور تصاویر حاصل کرنے کیلئے
اور انہیں ساری دنیا تک پہنچانے کیلئے ایک قیمتی ذریعہ تھے
جب لوگوں نے یہ سب کچھ اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتے ہوئے دیکھا تو
انھوں نے فور"ا کیمرہ اٹھایا اور اسے ریکارڈ کر دیا
انھوں نےان تمام تصاویر، آڈیوز اور وڈیوز کو ویب سائیٹ پر پوسٹ کر دیا
یہ عمل خودبخود ایک کامیابی میں بدل گیا
لیکن جابرانہ حکومتی ادوار میں آن لائن انفو ایکٹوازم
ہمیشہ اتنی آسانی سے اچھے نتائج نہیں دیتا
برما میں بہت سارے لوگ جو ان ویب سائیٹ کے ذریعے ایڈووکیسی کرتے تھےاب ان کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے
وہ لوگ جو سفرن انقلاب میں آن لائن ایکٹوازم کرتے تھے
ان میں بہت ساروں کو جیل ہو گئی ہے۔ اور بعض لوگوں کی قید کا دورانیہ پچاس سال سے بھی زیادہ ہو گیا ہے
اس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ کیوں ہیمیں آن لائن ٹولز استعمال کرنے سے پہلے
اس کے نتائج کو انتہائی محتاط طریقے سے سوچنا ہوگا
یہ ان تمام لوگوں کیلئے ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے پردہ اٹھاتے ہیں اور انہیں نشر کرتے ہیں
ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متاثر ہونے ہونے والے اور بچ جانے والے پہلے سے ہی آفت ذدہ ہیں
لہزا یہ انتہائی ضروری ہے کہ جب ہم ان کی فلمیں بنائیں ہمیں اس بات کو ے یقینی بنانا ہوگا کہ ہم ان کی مشکلات میں مزید اضافہ نہ کریں
ہمارے لیے اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ ان پیچیدہ حالات کو سمجھ سکیں ان لوگوں کے حوالے سے جو اس فلم کو دیکھیں گے
کمپیوتر کے اس زمانے میں ہم یہ فرض نہیں کر سکتے کہ کوئی بھی بنائی جانی فلم
کاپی نہیں ہوگی یا یوٹیوب پر نہیں دیکھی جائے گی یا کوئی مجرم
یا وہ شخص جو اس واقعے کا ذمہ وار ہے اسے نہیں دیکھے گا
ہمارے خیال کے مطابق آپ کو خراب حالاتکو واضح طریقے سے سامنے لانا چاہیے
اور لوگوں کو خود اپنی رائے قائم کرنے یا فیصلہ کرنے میں مدد دینی چاہیے
اور پھر آپ کو ایسے اقدامات اٹھانے چاہیں جن کے ذریعے لوگوں کو تحفظ دیا جا سکے
چنانچہ لوگوں کی شناخت یا آواز کو مخفی رکھتے ہوئے اس طرح کے اقدامات اٹھانا کافی مشکل ہے
میرے خیال میں انفو ایکٹوازم کیلئے بڑا چیلنج ہے کہ
کس طرح سے ان ہزاروں لوگوں کو جوانسانی حقوق کی ان تحریکوں میں شامل ہیں
ایک وڈیو کے ذریعے کیسے ترغیب دیں کہ وہ ایک وڈیو دیکھ کر کسی بھی کام میں لوگوں کی آراء کی اہیمیت کو سمجھیں
کہ وہ محض ایک فلم کو استعمال میں لاتے ہوئے لوگوں کی رائے کی اہمیت کو سمجھ جائیں
اور یہ کہ وہ ان ایشوز کو کو کیسے سمجھتے ہیں
لہزا وہ پہلے سے متاثرہ لوگوں کو مشکلات سے دوچار نہ کریں
موبائل فون، بلاگس، وڈیوز اور آن لوئن براڈکاسٹینگ
اس معلوماتی تحریک کے رہنماوٗں کیلئے بہت سارے ذرائع میں سے چند ایک ذرئع ہیں جن کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو منظر عام پر لایا جا سکتا ہے
اور ان اقدامات کو سپورٹ دی جاسکتی ہے جو انھیں حل کر سکتے ہیں
جیسا کہ ان مثالوں سے واضح ہے کہ وہ تمام لوگ جو کسی بھی طرح کے تشدد کا شکار ہیں
ان کی ضروریات اور عدم شناخت کو انتہائی احتیاط سے یقینی بنایا جائے تا کہ وہ مزید تشدد کا نشانہ نہ بنیں
لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے آپ کو تخلیقی ہو نے کی ظرورت ہے
نہ کہ آپ انھیں الفاظ اور تحریر سے حواس با ختہ کر دیں
ایک مسئلے کو دیکنے کے بہت سے طریقے ہیں
فلم بندی ایک منفرد انداز ہے جو کہ تخلیق کاری کی سند فراہم کر نے کا ذریعہ ہے
حساس مسائل کی تلاش میں
میرا خیال ہے کہ فلم بندی خاص طور پر اچھی رہے گی
پیروکاری میں معلوماتی سرگرمی کے ایک ذریعہ کی صورت میں
جہاں انتہائی خطر ناک یا
سنجیدہ سیاسی تناظر جہاں آپ
معاملات کو یقینی طور پر عام انداز سے یا تنازعے کی صورت میں حل نہیں کر نا چاہیے
مثال کے طور پر جب آپ نسل اور صنف کی حساسیت جیسے معاملات کو
کیونکہ ایک فلم میں آپ جانوروں اور چیزوں کو استعمال کر سکتے ہیں
حقیقی لوگوں کے بجائے وہ آپ کو بہت سارے معاملات سے متعلق سند فراہم کرتا ہے
کہ جن کے بارے میں آپ بات نہیں کر سکتے
روائتی فلم بندی کے دوران
میرا خیال ہے کہ فلم بنانے کا سحر ہر ایک کو متاثر کر تا ہے
حر کے کرتے ہوئے بے جان چیزیں یا وہ اشیائ جن سے آپ حرکت کی توقع نہیں رکھتے
یہ بلکل ھیران کن ہے اور یہ بہت سے لوگوں میں جوش و ولولہ پیدا کر تی ہے
میں اس وقت قاہرہ میں ایک پراجیکٹ پر کام کر رہا ہوں
ایک گروپ کے ساتھ جس کا نام دی ویمن اینڈ میمری فورم ہے
وہ عربوں کے کسوں اور لوک کہانیوں کو نسوانی پس منظر میں دوبارہ تحریر کر رہے ہیں
ہم ایک تین منٹ کی فلم بنا رہے ہیں
جو کہ مذکورہ نو تحریر شدہ کسوں پر مبنی ہو گی تاکہ
مشرق وسظی( مڈل ایسٹ) میں ہمیں خواتین کی مختلف ثقافتی اعتبار سے نمائندگی حاصل ہو
معلومات کو تصویری حالت میں لانے کے لیے نقشہ جات ایک دوسرا ذریعہ ہے
نقشہ جات میں وقت کی بچت ہے اور شاید
یہ ایسا ذریعہ ہے جن پر لوگ اعتماد کرتے دیکھائی دیتے ہیں
2006 میں لبنان پر اسرائیلی حملے کے دوران
انسانی حقوق کی تنظیم Samidoun نے
لوگوں کو صورت حال سمجھانے کے لیے نقشہ جات استعمال کیے جاتے ہیں
ہم نے بھی 2006 کی گرمیوں کے دوران ایک دو نقشے تیار کیے
جس وقت اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا
بڑے دو نقشہ جات ایک جو کہ لبنان پر روزانہ بمباری کی تفصیل پیش کر تا تھا
جو ہر روز نئی معلومات کے ساتھ تبدیل ہو تا تھا
اور دوسرا نقشہ اہم عمارتوں اور تعمیرات کی تباہی کی تفصیل پیش کر تا تھا
اس دوران جب ہم نے شروع کیا
ہم نہیں جانتے تھے کہ ہم ایسی معلومات اکٹھی کر کے کیا حاصل کر نا چاہتے ہیں
ہم یہ جاننا چاہتے تھے کہ ہم کن حالات سے گذر رہے ہیں
جب ہم نے کام کر نا شروع کیا اور وہ مواد جو ہمارے پاس تھا ئسسے شائع کر نا شروع کیا تو
ہم نے اس کے استعمال کے مختلف طریقے دریافت کیے
سرگرمیوں کے دوران امدادی کام کو منظم بنانے اور بعد ازاں تعمیر نو میں معاونت فراہم کرنے
آپ کو پیغامات پہنچانے کے لیے نئے نقشے تیار کر نے کی ضرورت نہیں
کوئی بھی شخص جو تیونس کے صدارتی محل کو دیکھنے کی کوشش کر تا ہے
Google نقشہ استعمال کر تے ہوئے اسے غیر متوقع معلومات حاصل ہو سکتی ہیں
تیونس کے کارکنوں کیوجہ سے جو کہ
ایک آزاد مشترکہ انٹرنیٹ سائیٹ، Nawat organization کے ساتھ کام کر رہی ہے
یہ بہت تخلیقی تجربہ ہے
جو کہ ہم نے تیونس کے انٹر نیٹ پر دیکھا کہ جب Nawaat کے کارکنوں نے
یو ٹیوب پر اپنی جغرافیائی فلمیں پیش کیں
جیو ٹیگنگ سے میری مراد جغرافیائی معلومات یا
فلم میں کسی جگہ کا نام جو آپ یو ٹیوب پر پیش کر رہے ہیں
ایسا کر تے ہوئے آپ اپنی معلومات کو اپنی فلم
جو کہ دیکھنے کے قابل اور Google پر تلاش کر نے کے ذرائع فراہم کر رہے ہیں
چونچہ تیونس کے سماجی کارکنوں نے کیا کیا کہ
انھوں نے تیونس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی فلیمیں یو ٹیوب پر ڈال دیں
کارتھیج کے صدارتی محل کے ساتھ ان فلموں کو رکھنے سے
جب آپ Google Earth کے ذریعے صدارتی محل میں جاتے ہیں
تو آپ کو تیونس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعلق فلمیں ملیں
اس طرح آپ کو تیونس کے دو رخ نظر آئیں گے
سیاحت کے اعتبار سے تیونس جو ایک بڑی تاریخ ہے
اور حقوق کے لحاظ سے مو جودہ تیونس کے متعلق معلومات
اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں والا تیونس
تقشے اور فلمیں دیگر ذرائع میں سے دو ہیں
جنہیں لوگوں کے لیے معلومات تلاش کر نے اور انہیں سمجھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے
تصویری انداز میں انھیں شریک کر ے گا
اور تصاویر کو ان کے دماغوں میں نقش کر دے گی جو وقت کے ساتھ گونجنے کا امکان ہے
انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بڑی تصاویر میں گم ہو جانا آسان ہے
اور اپنی معلوماتی سرگرمی کے دوران لوگوں کی ذاتی کہانیوں کو سامنے لاتے ہوئے
یہ ایک طریقہ ہے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ لوگوں کے تجربات کو نظر انداز نہیں کیا گیا
ہم معلوماتی تحرک کے داوران ذاتی کہانیوں کو بھی استعمال کر سکتے ہیں
چونکہ بحثیت نسوانی تنمظیم کے ذاتی سے مراد سیاسی ہے
اور ہمارے نزدیک یہ حقیقی معنوں میں ، حقیقی زندگی میں اسعتمال کا ذریعہ ثابت ہو تی ہے
انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے متعلق
مثال کے طور پر جہاں ہم نے اپنے کام میں Digital کہانیوں کو شامل کیا
یہ خواتین کے دو گروپوں کی تربیت ہے
ان خواتین کا ایک گروپ جنسی تشدد کا شکار خواتین تھیں
جو کہ ان کی جنسی شناخت کے باعث تھی
اور خواتین کا دوسرا گروپ گھریلو تشدد کا شکار بننے والی خواتین تھیں
ہم نے ان تمام کہانیوں کو ایکDVD میں جمع کیا اور
ہم نے ان DVD کو ایک کتاب کے ساتھ ان میں تقسیم کیا
جس میں یہ ہدایات تھیں کہ ان کہانیوں کو انسانی حقوق کی تعلیم کے ساتھ کیسے مر بوط بنایا جائے
چناچہ یہ کہانیاں حقیقی معنوں میں تربیتی مواد کا متبادل تھیں
ان لوگوں کے لیے جو تربیتی عمل میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں
ہمیں امید ہے کہ موجودہ معلومات میں معاون ثابت ہوں گی
بلکہ مار پیٹ میں کمی اور جانکاری میں معاون ثابت ہوں گی
ان گروہوں کے خلاف جن کی ہم بات کر رہے ہیں
اور ایسی پالیسی سازی میں مدد دے جو صیح معنوں میں
لوگوں کی ضرورت پوری کر نے میں جن کی وہ نشاندہی کر تے ہیں
یہ ایک خاص مثال ہے کہ کیسے ایک خاموش طبقہ
اپنے الفاظ اور تصاویر پر قابو پا تا ہے اور کچھ ایسا کر تا ھے
جو ان کی شناخت کو بھی یقینی طور پر ظاہر نہیں کر تا
وہ آواز اور اشکال کا انتخاب کر تے ہیں اور
اپنے کمپوٹرز اور اپنے حقیقی آلات پر کنٹرول رکھتے ہیں
ذاتی خہانیاں مختلف انداز میں مرتب اور تقسیم کی جا سکتی ہیں
بنیادی درجے کی فلم بندی لوگوں کے تجربات کی عکس بندی کر سکتی ہے
اس انداز سے جو تبدیلی لائے گی
ہم عوامی جمہوریہ کانگو میں ایک گروپ کے ساتھ کام کر رہے تھے
جہاں پچاس لاکھ لوگ لڑائی میں مارے گئے
کم سن سپاہیوں کو لڑائی میں استعمال کر نا سب سے بڑا مسئلہ ہے
یہ گروپ راستہ تلاش کر رہا ہے کہ وہ ان طبقات کو مائل کرے
کہ وہ سوچیں کہ انہیوں نے اپنے بچوں کو کم سن سپاہی کیوں بننے دیا
چنانچہ ا نھوں نے ایک فلم بنانے کا سوچا جو
ان طبقات میں بحژ کا آّغاز کر ے گی
انھوں نے اسے لوگوں کو دیکھایا
سارے مشرقی کانگو میں تاکہ بحث کا آغاز کیا جائے
میرا خیال ہے یہ واقعی بہت اہم ہے کیونکہ انھوں نے نہ صرف یہ سوچا
کہ کیا مسئلہ تھا بلکہ یہ بھی سوچا کہ ان کے سامعین کون ہیں
ان کا ہدف کیا تھا اور وہ کونسی کہانی بتانا چاہتے تھے
وہ کامیاب ہوئے لوگوں نے اس بارے میں سوچنا شروع کیا
اور تب وہ جان پائے کہ ان کی تحریک آگے بڑھی ہے
اور چنانچہ انہیں ایک نئے انداز کی ضرورت تھی
اس وقت بین الاقوامی فوج داری عدالت اپنے پہلے مقدمے کے بارے میں سوچ رہی تھی
چنانچہ انہیوں نے کہا کہ ہم کیسے فوج داری عدالت کو اس بارے میں سوچنے پر مجبور کر سکتے ہیں
ایک مکمل طور پر مختلف سامعین
انہیوں نے ایک بلکل مختلف فلم بنائی جس نے حقیقتا" آوازوں کو
بلاواسطہ ان بچوں کی جنہیں کم سن سپاہی بنایا گیا تھا
فوج داری عدالت کے اعلیٰ حکام کو دیکھانے کے لیے
اور انھوں نے ایک مختلف کہانی کا انتخاب کیا
یہ ایک واضح کہانی نہیں تھی بلکہ اس سے زیادہ بتائی گئی کہانی تھی
سامعین کو کہہ رہی تھی
آپ کو اس پر عمل کر نا ہو گا کیونکہ یہ ایک جنگی جرم ہے
انسانیت کے خلاف ایک جرم
میرے لیے واقعی یہ ایک وضاحت تھی کہ کیسے ذاتی تجربات کی طاقت
مقمی سطح پر لوگوں نے اسے حاصل کیا جو کہ اس کے قریب ہیں
مختلف سامعین پر اثر انداز ہو نے کے لیے ایک طریقے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے
مختلف اوقات کے دوران تا کہ حقیقی معنوں میں تبدیلی حاصل کی جا سکے
Blogs اپنی صلاحیت کے لحاظ سے مشہور ہیں کہ وہ فرق کو دھندلا کر تے ہیں
ذاتی اور سرکاری مباحشے کے درمیان
جو کہ انھیں کہانی سنانے کا ایک موئثر ذریعہ بناتے ہیں
معاون Blog پراجیکٹ ، بلینک Noise
لوگوں کو جاری بحث کے دوران مدد کر تا ھے
انڈیا میں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بارے میں
وہ Blogs کو اپنے تجربات کے بارے میں بات کر نے کی دعوت دیتے ہیں
شہری علاقوں میں جسنی تشدد کی
لیکن وہ اس انداز سے کرتے ہیں کہ جہاں، سال کے دوران میں شریک ہوا
انھوں نے ہمیں کہا کہ اس متعلق بات کریں جسے کہ ہم سپر ہیرو تھے
چنانچہ شہروں میں جسنی تشدد کے بارے میں بات کر نا بہت دلچسب ہے
یہ کوئی رپورٹ نہیں نہ ہی کوئی دکھیا کہانی بلکہ ایک قسم کا مزاح
چنانچہ مختلف سامعین کے لیے چیزوں کو پرھنے کے قابل بنانے کا یہ ایک بہت اچھا انداز ہے
میرا خیال ہے کہ کمپیوتر کے متعلق سرگرمی کے عمل کے دوران Blogs ایک اچھا ذریعہ ہے
کیونکہ انھوں نے اپنے آپ کو کہانیاں بتانے کے لیے چھوڑ رکھا ہے
Blogs نہایت ہی ذاتی نوعیت کے ہیں چنانچہ یہ بہت ہی آسان ہو جا تا ہے
لوگوں کے لیے کہ وہ اپنے خیالات کو ان پر ڈال سکیں
اور ان کو استعمال کر نا بہت ہی آّسان ہے ، جیسے کسی اخبار کے لیے لکھنا
مسائل کے بارے میں لکھنا اور پڑھنا ان کے توسط سے بہت ہی آسان ہے
پیروکاری اور کمپیوٹر سے متعلق معلوماتی سرگرمیوں کے لیے بلاگز جس طرح کام کر تے ہیں
وہ بلاگ کے مختلف طبقات ہیں
Blog کے ذریعے کام کر نے والے لوگ ایک مخصوص مسئلے پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں
اور عام طور پر وہ ایک معینہ مدت کے دوران کسی خاص مسئلے پر لکھتے ہیں
Blogs کی دستاویزی فلمیں اور انٹرنیٹ کی کہانیاں
تین انداز میں ہوتی ہیں جنہیں ذاتی کہانیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ لوگوں کے تجربات مختلف سامعین /ناظرین تک پہنچتے ہیں
اور سماجی تبدیلی کا باعث بنتی ہے
ایک اچھا مذاق دور دراز تک پھیلایا جا سکتا ہے
اور یہ ایک موئثر اوزار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے بلخصوص جب
اسے مختلف حالات میں مصنوعی طاقت پر تنقید کے لیے استعمال کیا جائے
جہاں بلاواسطہ طور پر ایسا کر نا مشکل ہو
مصر میں جب سماجی کارکن لوگوں کو آمادہ کر رہے تھے
مبارک کی حکومت کے خلاف
ہمیں بہت زیادہ تعاون حاصل ہو ا با لخصوص گمنام
کم نام نوجوانوں سے انٹرنیٹ پر
مزاحیہ خاکوں کی صورت میں جو کہ بنیادی طور پر
فلمیوں کے پوسٹروں پر مشتمل تھا جنہیں صدر کا چہرہ لگا کر دوبارہ بنایا گیا تھا
فلموں کے مشہور منفی کرداروں ، بد ماشوں اور چوروں کے ساتھ
اور مجرموں کے منظم گروہوں یا کوئی اور
موجودہ حالات سے متعلق ایک واضح موقف پیش کرنے کرنے کیلئے
انتہائی کم وقت میں
مزاق کے مسلسل استعمال کی وجہ سے
صدر کے گرد موجود وہ تمام پراسرار طاقت
مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور اب اسے
ایک ایسے بوڑھے شخص کے روپ میں جانا جاتا ھے
جو کہ اس کردار مین محصور ہو چکا ہے اور اس کا کردار انتہائی غیر مؤثرہو چکا ہے
یہ سب کچھ ایک ایسے پلیٹ فارم کی شکل اختیار کر گیا ہے جہاں پر روداد سنائی جا سکتی ہے
پوری ایک تحریک بنانے کیلئے جو کہ
جمہری اصلاحات اور شفاف انتخابات کا تقاضہ کرتی ہے کہ
لوگ صرف اچھے مزاق پر ہی نہیں ہنستے
کیا آپ کبھی اپنے خاندان یا دوستوں کے ساتھ کراوکے کے شراب خانے میں گئے ہیں؟
سیسکس ورکرز کا تھائی لینڈ ایشیا پیسفیک نیٹ ورک کراوکے کو
سنجیدہ چیزوں کے حوالے سے شعور کی آگائی کیلئے استعمال کرتا ہے
انھوں نے مقبول شادی والے گانوں اور وڈیو کلپس کو استعمال میں لاتے ہوئے
جو کہ Sex Workers کے حقوق کو اجاگر کر تا ہے
یہ کافی ہوشیاری کا حربہ ہے جو مقبول موسیقی کو
استعمال مین لاتے ہوئے معلومات کو سیکس ورکرز اور ان کے دوستوں تک پہنچاتا ہے
اور انہیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ قوانین اور پولیسیز میں کیا خرابی ہے
جو ان لوگوں کو متاثر کرتا ہے اور پھر انہیں تبدیلی کیلئے مجبور کرتا ہے
میں کراوکے کی وڈیو استعمال مین لاتا یا لاتی ہوں کیونکہ ایشیا میں
لوگ فلمیں اور گانے شوق سے سنتے ہیں
کراوکے وڈیو ایشیا میں بہت مقبول ہے
چنانچہ لوگوں کو اس کی صرف راغب کرنا آسان ہے
یہ ہی وجہ ہے کہ میرے ذہن میں ایک گانے کی شاعری کو کرنے کا خیال آیا
اس کے ذریعے اینٹی سکیس ورکرز پالیسیز کے خلاف معلومات کو پہنچانا کافی آسان تھا
اور نئے انسانی خرید و فروخت کے قوانیں
ایشیا پیسیفک نیٹ ورک کے سیکس ورکرز کیلئے
کراوکے ایک مشترکہ زبان فراہم کرتا ہے بالخصوص اس وقت جب
ان کے پاس مشترکہ زبان نہیں ہوتی
کراوکے گروپ کی فلمیں پوری دنیا میں
مختلف پارٹیں اور دوسرے پروگراموں میں ہزاروں لوگوں کے سامنے دکھائی جا چکی ہیں
مثال کے طور پر ایچ آئی وی ایڈز کی بین الاقوامی کانفرنس میں دکھائی جا چکی ہیں
ایک وڈیو نے تقریباَ ۱۰ ہزار آن لائن ویوز موصول کیے
یوٹیوب اور بلپ ٹٰی وی کے اوپر
طنزومزاح کو کس طرح سے استعمال کیا جاسکتا ہےاس کی اچھی مثال اسوقت سامے آئی
جب بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکشینکو کی سالگرہ کے وقت
شکایت کی صورت میں سامنے لائی کہ انٹر نیٹ انتہائی بے ضابطگی کا مظاہرہ کرتا ہے
اور اس نے اس مواد کو درست کرنے کے حوالے سے ایک منصوبے کا اعلان کیا
صدر کے اس اعلان پر لوگوں نے آن لائن مہم چلائی اوعر اسے انتہائی تنقید کا نشانہ بنایا
جو کچھ بھی انھوں نے دیکھا وہ میڈیا کو کنٹرول کرنے کا حکومتی پروپگینڈا تھا
مزاق، غلط رسومات کو توڑنے کا پہلا قدم ہے
اور خوف ختم کرنے کا بھی
لہزا لوگوں کو ہنساتے ہوئے ان کے اندر سے مختلف چیزوں
مثلاَ ڈکٹیٹرشپ،تشدد احتساب سے متعلق ختم کرنے کیلئے
در اصل ان خدشات کے خلاف یہ پہلا ہتھیار ہے
چند سال پہلے بیلاروس میں ایک دلچسپ مہم شروع ہوئی
اس کا نام تھا "لوچنکو کو نیٹ دو"
کیونکہ لوچنکو نے انٹرنیٹ کے متعلق ایسے بیانات دیے تھے جس میں اس نے یہ الزام لگایا تھا
کہ انٹرنیٹ بیلاروس کی حکومت کے خلاف کام کر رہا ہے
اور یہ کہا تھا کہ انٹرنیٹ کے اوپر بہت سارا مواد جھوٹا ہے
چنانچہ بیلاروس کے ایکٹویسٹ نے یہ کیا اس چیز کی یو ٹیوب اور Live Journal کے اوپر ایک مصنوعی کاپی بنائی
اور اس کو انتہائی مزاحیہ فلم کی شکل میں پیش کیا
انھوں نے صدر لوچنکو کے متعلق انتہائی مزاحیہ کارٹون نشر کیے
اس طرح کے ٹولز جو کہ انٹرنیٹ کے ذریعے
بڑی آسانی سے ڈھونڈے جاسکتے ہیں
بہت سارے سیاسی ایشوز کو ایک شکل دی جاسکتی ہے
ایک مزاحیہ انداز مین جو لوگوں کیلئے ایک تفریحی بھی فراہم کرتی ہے
اور یہ سیاسی احتساب کو دلچپ بھی بناتی ہے
لوگوں کا ہنسنا ایک مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے
ان تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے کا جو مثبت تبدیلی کو روکتی ہیں
ویب ساٗیٹس، کراوکے کی وڈیوز کی جھلکیاں اور فلمی پوسٹرز
تین ایسے ذرائع ہیں جن کے ذریعے آپ ایک سنجیدہ پیغام بھیج سکتے ہیں
ایک دھیمے اور مؤثر انداز میں
بعض اوقات انفوایکٹوازم کے کام میں سے نظرانداز کیے جانے والا ایک کام
اس کی وہ خوبی ہے جس کے ذریعے نیٹ ورکس کو قائم کرنے اور چلانے میں مدد ملتی ہے
ڈیجٹل کی دنیا میں نیٹ ورکس ایک قوت ہیں
اور ان کا بھرپور استعمال وقت اور منصوبہ بندی کا تقاضہ کرتا ہے
غیر سرکاری اداروں کا تمام کام اور ایڈووکیسی
بنیادی طور پر لوگوں سے متعلق ہے
اور جب آپ اسے ٹیکنیکل زبان میں ترجمہ کرتے ہیں
لوگ رابطے ہیں
نہ صرف لوگ بلکہ ادارے، گروپس
اور ان کے درمیان تعلقات
اور یہ سب وہ چیزیں ہیں جن کے ذریعے آپ
اپنے ناظرین کو شامل کر سکتے ہیں
اور آپ اپنے اہداف کو بھی شامل کر سکتے ہیں
میں بزات خود ایک پروجیکٹ جس کا نام CiviCRM میں کام کرتا ہوں
جو کہ ایک مفت سافٹ وئیر ہے
جو کہ خصوصی طور پر غیر سرکاری تنظیموں اور ایڈووکیسی گروپس کیلئے بنایا گیا ہے
یہ سافٹ وئیر متعلقہ گروپس کی آرا کے مطابق بنایا گیا ہے
میری ذاتی رائے کے مطابق یہ ایک شاندار ٹول ہے
معلومات کی انتظام کاری کے لئے
فرنٹ لائن ایس ایم ایس ایک مختلف قسم کا سافٹ وئیر
جو کہ مخصوص نیٹ ورک کی رابطہ اری کو
بالخصوص ایس ایم ایس کے استعمال کے ذریعے
رابطوں کو استعمال میں لانا تنظیمی نقطہ نظر سے انتہائی اہم ہے
لیکن ایک فرد کے نقطہ نظر سے جس کے ساتھ آپ رابطہ کر رہے ہیں
ایک آخری چیز جو وہ آپ سے تقاضہ کریں گے وہ کوئی پیغام یا معلومات ہوگی
جس کے ساتھ ان کا زیادہ تعلق نہیں ہو گا جو ان کیلئے اتنی دلچسپ نہیں ہو گی اور ان سے وابسطہ بھی نہیں ہو گی
لہزا اگر آپ مختلف قسم کی مہمات چلارہے ہیں
یہ واضح ہے کہ آپ کسی بھی گروپ کو غلط پیغام نہیں بھیجیں گے
عین ممکن ہے کہ آپ کیلئے
کسی خاص ایریا میں عورتوں کے کسی گروپ کو ایسا پیغام بھیجنا ضروری ہو
یا یہ ممکن ہے کہ کسی خاص علاقے میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو
اگر آپ لوگوں کو صحیح طریقے سے مختلف اقسام میں تقسیم نہیں کریں گے
تو پھر آپ لوگوں کو غیر ضروری معلومات سے پاگل بنانا شروع کردیں گے
یہ نہ صرف آپ کے پروجیکٹ یا مہم کی افادیت کو متاثر کر سکتا ہے
بلکہ یہ لوگون کو پریشان بھی کرسکتا ہے
فرنت لائن ایس ایم ایس کے صحیح استعمال کی ایک اچھی مثال یہ ہے کہ
لوگوں کو درست پیغام بھیجا جائے
ایشیا سونامی کے بعد بحالی کے کاموں کے دوران اسی طرح کے پیغامات بھیجے گئے تھے
ایسے ہی ایک پروجیکٹ جس مین Mercy Corps لوگوں کے مزاکرات کی نگرانی کر رہا تھا
اور مختلف گروپس کو مختلف قسم کی معلومات بہم پہنچائی جا رہی تھیں
چنانچہ فرنٹ لائن ایس ایم ایس کے استعمال کے ذریعے وہ لوگوں کو مختلف کیٹاگریز میں تقسیم کرنے کے قابل ہو کئے تھے
ان گروپس میں ایسے کسان بھی تھے جنہیں مختلف مارکیٹدس میں کافی کی قیمتوں سے معلومات درکار ہوں گی
حکومتی وزرأ جنہیں مارکیٹ کی مختلف قیمتوں کے متعلق معلومات چاہے تھیں
دوسرے لوگوں نے موسم سے متعلق پیشن گوئی مانگی
اس سافٹ کے اندر فرنٹ لائن SMS اور گروپ کی سہولت کو استعمال میں لاتے ہوئے
وہ لوگوں کو مختلف گروپس میں تقسیم کر نے کے قابل ہو گئے
اس بات کا انحصار اس چیز پر تھا کہ انہیں کس طرح کی معلومات چاہیے تھیں تا کہ وہ ان لوگوں کو ٹارگٹ کر سکیں
تا کہ انہیں SMS کے ذریعے مارکیٹ کی قمیتوں ، موسمی حالات یا کوئی بھی دوسری معلومات پہنچائی جائیں
اگر آپ انفو ایکٹوازم کے کام میں رابطہ سازی سے متعلق معلومات کا صیحیح انتظام چہاتے ہیں
تو آپ کو انتہائی منظم ہو نا پڑے گا
آپ کو معلومات کے حصول کے عمل کو تمام سطحوں پر جوڑنے کی ضرورت ہو گی
یہ ایک ایسی کاوش ہے جسے آپ کچھ عرصے کے بعد زیادہ دیر نہیں چھپا سکیں گے
بلکہ کچھ عرصہ بعد آپ اس کے ناقابل یقین نتائج دیکھیں گے
آپ لوگوں کے درمیان رابطوں کے مختلف نمونے دیکھیں گے
بنیادی طور پر یہ ایسے طریقے ڈھونڈنے کا عمل ہے جس کے ذریعے آپ یہ معلوم کر سکیں کہ ااپ کے ارد گرد کیا ھو رہا ہے
اور آپ کے پاس ایسا ٹول موجود ہو جس سے آپ اپنے مقصد کو حاصل کر سکیں
ڈیٹا بیس ، صارفین کی معلومات کی انتظام کاری اور ذیادہ حروف پر مشتمل پیغام رسانی کا سافٹ وئیر
تین ایسے ٹولز ہیں جن کو استعمال میں لا کر آپ اپنے رابطے بنا سکتے ہیں
اور اچھے اور مفید تعلقات قائم رکھ سکتے ہیں
ان لوگوں کے ساتھ جو آپ کی مدد کرنا چاہتے ہیں
بعض اوقات مسائل کافی گھمبیر ہوتے ہیں
بعض اوقات یہ مسائل کافی عرصے سے رونما ہو رہے ہوتے ہیں
اور بہت سارے واقعات اور لوگوں سے جڑے ہو سکتے ہیں
دوسروں کو کسی مسئلے کو سمجھانے کے حوا لے سے
آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہو تی ہے کہ اس مسئلے سے متعلق کو نسی معلومات موجود ہیں
اور کیا آپ کے پاس اس بات کا قانونی جواز موجود ہے کہ اس تک رسائی حاصل کر سکیں
ہم میں سے بہت سارے لوگ ہر سال حکومت کو ٹیکس ادا کر تے ہیں
اور ہر چند سالوں کے بعد حکومت چلانے کے لیے ہم اپنے نمائندے منتخب کر تے ہیں
چونکہ ہم اپنا اختیار اور پیسہ دوسروں کے سپرد کر دیتے ہیں
اس لیے یہ ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم پتہ کریں کہ یہ تمام پیسہ کیسے کرچ ہوا
اور طاقت کا استعمال کیسے ہوتا ہے
دنیا کے ۸۲ سے زائد ممالک میں
معلومات تک رسائی یا آزاد معلومات کے قوانین
ہر شخص کو یہ حق فراہم کرتے ہیں کہ وہ حکومت سے سوال کرسکے اور جواب جان سکے
اس حوالے سے بین الاقوامی قوانین یہ واضح کرتے ہیں
ملومات تک رسائی کے طریقے سادہ، تیز اور آزاد ہونے چاہیں
عام طور پر ایسا ہے کہ
دنیا کے بہت سارے ممالک میں معلومات حاصل کرنے کی غرض سے جمع کرائی گئی درخواست کی کوئی فیس نہیں ہے
ہمارے پاس ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں جسمیں
جس میں لوگوں نے حکومت سے سوال اٹھایے
اور اس کے نتیجے میں انہیں جو بھی معلومات ملیں انہوں نے ان کو عوامی مباحثوں میں استعمال کیا
فارم سبسڈی آرگنائزیشن ایک ایسا قدم ہے جس کے ذریعے حکومت کو
فارم سبسڈی کے حوالے سے قائل کیا جاتا ہے
تمام دولتِ مشترکہ کے ممالک میں
یہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ جرنلسٹ اور سول سوسائٹی کو لوگ
اس قابل ہوں کہ وہ فارم سبسڈی کیلئے اربوں یوروز کی جانچ پڑتال کریں
کہ وہ کہاں خرچ ہوئے
ہم فارم سبسڈی کی مہم میں جب کافی کامیاب جارہے تھے
ہمیں کثیر تعداد میں ملومات دستیاب ہیں
اس میں سے یہ طہ کرنا مشکل ہے کہ کونسی انفارمیشن میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کیلئے استعمال کیا جائے
اگر آپ کو بہت ساری معلومات مل جائے تو
اور آپ اس کو دوسروں تک پہنچانے کو طریقے ڈھونڈ رہے ہوں تو
ایک اچھا طریقہ یہ ہے کہ آپ اسے لوگوں کے مقامی حالات کے مطابق بنائیں
اور اس جگہ کے جہاں وہ رہ رہے ہیں
اس کام کو کرنے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ آپ نقشے کا استعمال کریں
تمام ڈیٹا کو گوگل نقشے پر نشاندہی کرنے کیلئے، اب یہ کرنا کافی آسان ہے کیونکہ مفت ٹیکنالوجی دستیاب ہے
ہم نے ایسا سویڈن کیلئے کیا
کیونکہ ہمیں سویڈن کیلئے بہت اچھی معلومات ملیں
جس کی وجہ سے ہم سویڈن میں سات سال کیلئے زرعی مراعات کا مطالبہ کرنے کے قابل ہوئے
ایک گوگل نقشے کی مدد سے
لوگ یہ جان سکتے ہیں کہ ان کے علاقے میں وسائل کا کہاں کہاں استعمال ہو رہا ہے
اور یہ ان کیلئے کافی مفید ہوتا ے بجائے ایک بڑی کثیر صفحات پر مشتمل
رپورٹ کو پڑھنے کے مقابلے میں جو بورنگ بھی ہوتی ہے
تاہم حکومتی سطح پر معلومات تک رسائی ھاصل کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا
خواہ آزادیِ معلومات کا قانون موجود پو یا نہ ہو
یوکے میں مجھے زرعی مراعات حاصل کرنے والوں کا ڈیٹا حاصل کرنے میں تین سال لگے
اور ابھی تک میں اپنی ضروری معلومات کے حصول کو مکمل نہیں کر سکا
لہزا آپ کو لمبے عرصے تک جہدوجہد کرنے کیلئے تیار ہو نا پڑے گا
بعض دفعہ جواب نہیں میں بھی سننا پڑتا ہے
اور بعض دفعہ آپ کو دستیاب حربوں میں سے ہی کسی کو استعمال کرنا پڑتا ہے
خواہ وہ آپ کا قانونی حق ہو یا کوئی سیاسی دباؤ
یہ کام آپ اپنے علاقے میں کسی بھی ایسے شخض جس کو آپ جانتے ہوں کروا سکتے ہیں
حتیٰ کی آپ میڈیا کی مدد سے بھی یہ سب کر سکتے ہیں
آپ کوصرف دباؤ بنانا ہے
ایک شہری ہونے کا حق استعمال مین لاتے ہوئے
ایک اور مثال میں ٹیکنالوجسٹ اور انسانی حقوق کے ایڈووکیٹس نے
مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کیں
جس میں حکومتی اور غیر حکومتی ادارے بھی شامل تھے
یہ معلومات مختلف شکلوں میں آئیں
اور سب سے بڑا چیلنج یہ تھا کہ ان معلومات کو بین الاقوامی دنیا کیلئے کیسے مفید بنایا جائے
اور کون اس پر عملدرآمد کرے گا
میں ایک ایسے ہی پراجیکٹ پر کام کرتا تھا
جس مین گوگل ارتھ کے زریعے ڈارفور کے مسائل کو نقشے پر اتارنا تھا
ہماری ٹیم ایک درجن سے زائد لوگوں پر مشتمل تھی
ہم امریکا کے ہولوکاسٹ میوزیم میں جمع تھے
وہ سب یہ چاہتےتھے کہ بڑے اچھے طریقے میں
ڈرافور کے اندر رونما ہو نے والے واقعات سے متعلق لوگوں کو شعور دیا جائے
گوگل ارتھ کو استعمال مین لاتے ہوئے ہم ایسے کام کو صحیح معنوں میں آگے لے گئے
ہمارے پاس وڈیوز، تصاویر اور سپریڈ شیٹس
گوگل ارتھ پر بنائے گئے نقشوں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ تھا
اور یہ سب کچھ حال ہی میں خلائی سیارے کی مدد سے ھاصل کیا گیا تھا
بعض اوقات اس مہم میں ایسے گاؤں کو بھی دیکھا گیا جو ڈرافور میں تباہ ہو چکے تھے
ہم نے اس ڈیٹا کے اوپر چھ ماہ تک کام کیا
تاکہ اس مسلئے پر صحیح طور پر کام ہو سکے
اور ہم لاگوں تک صحیح پیغام بہم پہنچا سکیں
اس سارے کام کو میڈیا اور گوگل ارتھ پر بہت زیادہ پزیرائی ملی
اور اس طرح سے ہزاروں بلکہ لاکھوں لوگوں نے
ان نقشوں کی مدد سے حقائق کو دیکھا اور اس سے ان کو ان مسائل کے بارے میں آگائی ہوئی
ہم نے لوگوں کو اس کام میں شریک ہونے کے بلاواسطہ ذرائعے بھی فراہم کیے
ان تصاویری خاکوں سے منسلک وہ لنکس بھی بنائے گئے جن کے ذریعے لوگ پٹیشن دستخط کر سکتے ہیں
اور اس عمل میں زیادہ مؤثر طریقے سے شامل ہو سکتے تھے
معلومات کے ذریعے اپنے حقوق کی پیروی کرنا ہمیشہ اتنا آسان نہیں ہوتا
اس طرح عوام کو شریک کرنے کیلئے اتنی زیادہ معلومات کو پیش کرنے کے طریقے ڈھونڈنا بھی کوئی آسان کام نہیں
لیکن ان انفوایکٹوازم میں یہ ایک اہم ٹول سمجھا جاتا ہے
اگر آپ ثابت قدمی سے یہ سب کچھ کر سکتے ہیں تو آپ کو نتائج مل سکتے ہیں
اپنے مقصد میں آپ کو کافی اچھی کامیابیاں مل سکتی ہیں
کچھ عرصہ پہلے تک اتنے سارےلوگوں کے درمیان ان کی جسمانی موجودگی کے بغیر
اسی جگہ پر اتنا بڑا اتحاد کرنا ممکن نہیں تھا
نئی تیکنالوجی نے یہ سب کچھ بدل دیا
ہم اس کی بہت سی نئی مثالیں دیکھ رہے ہیں جنہیں بعض اوقات اجتماع کیا جاتا ہے
اجتماع اس وقت بنتا ہے جب لوگون کے تجربات اور علم کو
ایک جگہ جمع کیا جاتا ہے تاکہ اس سے بڑا فائدہ حاصل کیا جائے
انفرادی کاوشوں سے بڑا
جوں ہی ۲۰۰۸ میں ممبئی حادثہ رونما ہوا
ایک آن لائن ٹول Twitter کے ذریعے لوگوں کا ایک اتحاد بنایا گیا
Twitter.مائیکروبلاگینگ کی ایک ایسی سہولت ہے جس کو ذریعے لوگ اپنی ذاتی معلومات
انٹرنئٹ اور مابائل کے ذریعے ایکدوسرے کو بھیج سکتے ہیں
جس وقت ممبئی میں حملے جاری تھے
اس جگہ کے قرب و جوار میں ہم جیسے بہت سارئ لوگ تھے
جو اپنے جزبات کا اظہار کر رہے تھے
اور جو کچھ بھی ہو رہا تھا اس پر بات چیت کر رہے تھے
اور ہم جع جچھ ٹیٍ وی پر Twitter میں دیکھ رہے تھے
ہم یہ محسوس کر رہے تھے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے
اور ہم اپنے گھروں میں اپنے آپ کو تنہا محسوس کر رہے تھے کیونکہ ہیمیں باہر جانے کی اجازت نہیں تھی
تاہم ایک گروپ کی شکل میں موجودگی کی وجہ سے ہماپنے آپ کو کم تنہا اور مشکل محسوس کر رہے تھے
ہم صحیح معنوں میں موقعہ پر موجود لوگوں کے ساتھ نیٹ ورکینگ کر رہے تھے
تاکہ مطلوبہ معلومات کو سامنے لاسکیں
مثلاَ ہمارا رابطہ ایسے لوگوں سے تھا جو ہسپتال جارہے تھے
اور زخمی اور ہلاک شدہ لوگوں کی فہرست بنا رہے تھے
جو کہیں بھی ویب سائیت پر شائع ہوئی لیکن ہمیں بزریعہ فیکس ملیں
اور پھر ہم نے فوراَ اسے Twitter کے ذریعے مشتہر کر دیا
یہ دوسرے لفظوں میں ضرورت کے وقت صحیح خون حاصل کرنے کیلئے مترادف ہے
اس ہسپتال کے لئے جس کو خون کی ضرورت ہوتی ہے
چنانچے یہ لوگوں کو فوری طور پر متحرک کرنے کا عمل ہےجو پہلے سے موجود ہوتے ہیں
مختلف جگہوں اور رابطوں کے ذریعے
یہ ویسے ہی جیسے آپ ویب سائیٹ پر اپنے پاؤں کے نشان چھوڑ جاتے ہیں
مائیکرو بلاگینگ کے حوالے سے ایکدوسری اہم بات یہ ہے کہ
یہ تمام چیزوں کا مجموعہ ہے
اور تمام چیزوں کو بڑھاتا ہے
کیونکہ یہ چیزوں کو نشر کرنے کا عمل ہے
چنانچہ اس تمام عمل نے ہمیں اعلیٰ پائے کے میڈیا کی توجہ حاصل کر نے میں مدد دی
جو اس بات کی غمازی ہے کہ آپ کا معلومات کی فراہمی کے ذریعے
لوگوں کو متحرک کر نے کی تحریک کتنی موئثر ہو سکتی ہے
ممبئی کے حادثے سے یہ بات واضح ہے کہ ایمر جینسی
موبائل فون کی کتنی اہمیت ہے
مڈگاسکر میں موبائل فون کو کمپوٹر سافٹ وئیر کے ساتھب جوڑ دیا گیا
تا کہ لوگ اس قابل ہو جائیں کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کی صیحیح رپورٹ کر سکیں
جب حکومت کے خلاف احتیجاجات مزید شدت اختیار کر گئے
ایک سافٹ وئیر جس کا نام فرنٹ لائن SMS ہے
کے ذریعے تحریری پیغامات بھیجے اور وصول کیے جا نے لگے
اور یہ کام مڈ گاسکر میں بہت سارے موبائل صارفین نے کیے
اور جب اشادی نے تمام پیغامات کو نقشے کے اوپر دکھانے کی اجازت دی
2009 میں مڈگاسکر میں رونما ہونے والے واقعات کے دوران
میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ بہت سارے مظاہرین کو آرمی نے گولی مار دی تھی
یہ ایک اچھا موقع تھا جسکی مدد سے
ان تمام متعلقہ لوگوں کی معلومات، خبروں اور آواز کو منظر عام پر لایا جا سکتا ہے
جو ان تکالیف سے گذر رہے تھے، مظاہروں میں شامل تھے
اور وہ جو ان تمام واقعات سے متاثر ہو رہے تھے
ٹیکنالوجی کے استعمال سے آپ لوگوں کو یک آواز کر سکتے ہیں
چنانچہ لوگ ایک دوسرے کو SMS کر سکتے ہیں ، ای میل کر سکتے ہیں
اور آن لائن فارم پر کر سکتے ہیں اور آپ ان معلومات کو جوڑ سکتے ہیں
ان معلومات کے ساتھ جو کہ دوسرے بڑے ذرائع سے موصول ہو رہی ہو اور پھر آپ ساری معلومات کو یکجا کر سکتے ہیں
اس طرح سے حقیقت میں کیا ہو رہا ہے۔آپ اس کو بہتر طریقے سے جان سکتے ہیں
اشادی لوگوں کو اکٹھا کرنے کا ایک ایسا پلیٹ فارم تھا جس میں فرنٹ لائن کا استعمال کیا گیا
تاکہ لوگ ایک نمبر کو تحریر کر سکیں اور خبروں میں حصہ لے سکیں
اپنے موبائل فون کے ذریعے تاہم لوگ ینٹرنیٹ تک رسئی حاصل کر سکتے ہیں اور ای میل بھیج سکتے ہیں
یا وہ ویب سائیٹ پر جاکر فارم بھی پر کر سکتے ہیں
چونکہ SMS کے ذریعے پیغام بھیجنا جلدی اور آسان ہے اس لیے عام طور پر لوگ اسے تر جیح دیتے ہیں
اور فرنٹ لائن SMS سافٹ وئیر کو ان پیغامات کو جمع کر نے کے لیے استعمال کیا گیا
جو کہ اشادی ویب سائٹ پر بھیجے گئے
اور پھر وہاں سے انہیں دوسری رپورٹس کے ساتھ منسلک کیا گیا بشمول اس معلومات کے جو کہ
عام میڈیا کے ذریعے آ رہی تھی اور پھر اسے نقشے پر واضح کیا گیا
یہ ایک اچھا آئیڈیا تھا یہ جاننے کے لیے کہ شورش زدہ یا مسائل والے علاقے کہاں ہیں
اس کے ذریعے ملک کے اندر کیا ہو رہاہے کے متعلق لوگوں کو ایک وسیع نقطہ نظر پیش کیا گیا
جبکہ دوسری صورت میں ایسا ممکن نہ ہو تا
ان مثالوں سے یہ واضح ہو جا تا ہے کہ موبائل فون جب آن لائن پلیٹ فارم کے ساتھ جڑے ہوں تو
یہ معلومات اور تجربات کو اکٹھا کر نے کا ایک موئثر طریقہ ثابت ہوتے ہیں
یہ مختلف واقعات کو انتہائی جامع طریقے سے منظر عام پر لاتے ہیں
وہ ٹیکنالوجہ جو سن سکتی ہےویسے ہی جوابی عمل بھی کر سکتی ہے
ایک فرد کی معلومات کی ضروریات کو
اس کی ایک مثال بجٹ کی نگرانی کر نے والا پلیٹ فارم ہے
جو لوگوں کو یہ سہولت دیتا ہے کہ وہ SMS کے ذریعے مفت چھان بین کے پیغامات بھجیں
کہ ان کے علاقں میں ترقی کے لیے کتنا بجٹ مختص کیا گیا ہے
پھر لوگ سوشل واچ گروپس کیساتھ بھی رابطہ کر سکتے ہیں
یہ جاننے کے لیے کہ آیا فنڈز کا استعمال اسی طرح کیا گیا ہے جیسا کہ پلان کیا تھا یا نہیں
اس ساری بات کا خلاصہ یہ ہے کہ ہم نے ایک ایساسسٹم بنایا ہے جو کہ شارٹ کوڈ SMS کو استعمال کرتا ہے
اور ہمیں لوگون کے وہ سوالات جس میں وہ یہ جاننا چاہ رہے ہو تے ہیں
کہ ان کے علاقوں میں پراجیکٹس کے لیے کتنا بجٹ مختص کیا گیا ہے ، ملنا شروع ہو جاتے ہیں
یہ دو طرفہ عمل ہے کیونکہ وہ سسٹم سے پوچھتے ہیں
اور عین اسی طرح وہ سسٹم کو مواد بھی فراہم کر تے ہیں
انفو نیٹ پلیٹ فارم کے ذریعے بہت سارے غیر استعمال شدہ فنڈز کی نشاندہی ہو تی ہے
اس انفارمیشن کو حکومت اور عام میڈیا کے سامنے افشاں کر تے ہوئے
انفونیٹ بد عنوانی جیسے مسائل کے حل کو یقینی بنانے کے قابل ہو چکا ہے
اور لوگوں کو ان کی کوششوں کا صلہ ملا ہے
حالیہ ترقی نے بہت سی ایسی نئی راہیں کھول دی ہیں جن کے ذریعے ٹیکنالوجی آپ کی ضروریات کو سن سکتی ہے
اور ان کے جوابی حل پیش کر سکتی ہے
ماضہ میں ٹیلی فون ایک ایسی چیز تھی جسے
ٹیلی کمیونیکیشن کی اجارہ داری کی وجہ سے آسانی سے کنٹرول کیا جا سکتا تھا
تاہم گذشتہ چند سالوں میں ٹیلی فون کے شعبے میں
بہت زیادہ ترقی ہوئی ہے جسے built around voiceover IP کیا جاتا ہو
اب آپ اپنی فون کمپنی کو مفت سافٹ وئیر کے ذریعے چلا سکتے ہیں
اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ بہت سارے جدید طرز کے کال سنٹرز
اور شراکتی آواز کی فہرست یا اس سے ملتا جلتا بہت سارا کام کر سکتے ہیں
اپنے فون سسٹم یا گھریلو کمپیوٹر کے ذریعے
چنانچہ بہت سارے ایکٹوسٹ گروپس اب کال ان لائن کا سیٹ اپ بنا لیں گے
کباتانہ ٹرسٹ آف زمباوے نےاپنے فون کے نظام کو استعمال میں لاتے ہوئے
ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا ہے
جسکی مدد سے SMS کے ذریعے لوگوں کو یہ معلومات دی جاتی تھی کہ وہ حکومتی ایلکشن میں اپنا ووٹ کس کو دیں
پچھلے سات سالوں میں زمباوے میں ایسے بہت سے انتخابات منعقدہوئے
جس میں حکومت نے یہ حربے استعمالکیے تھے کہ کس طرح سے انتخابی عمل کو لوگوں کے لیے مشکل بنا یا جائے
تاکہ لوگوں کو یہ پتا نہ چل سکے کہ انہیں کہاں رجسٹر ہو نا ہے اور کہاں ووٹ ڈالنا ہے
بہت سارے دوسرے کاموں کے علاوہ ہم نے لوگوں کو یہ پتہ کرنے میں مدد دی ہے کہ وہ ووٹ کس کو ڈالیں گے
ایک دوسرے کے ساتھ ادارتی تعاون کر تے ہوئے ہم اس قابل ہو گئے تھے کہ
ہم نے ووٹرز کی پوری لسٹ کو ایک ڈیٹا بیس کی شکل دے دی
پھر ہم نے لوگوں کو کہا کہ وہ ہمیں اپنا شناختی کارڈ نمبر SMS کر یں
ہم نے ان کے شناختی کارڈز کو اپنے ڈیٹا بیس کے ذریعے میچ کر کہ لوگوں کو واپسSMS کے ذریعے یہ معلومات دیں
کہ وہ ووٹ کہاں ڈال سکتے ہیں
یہ ایک انتہائی دلچسپ مہیم تھی جس سے بہت سارے لوگوں نے فائدہ اٹھایا
کباتانہٹرسٹ کے بنائے گئے اس نظام کو ہزراون لوگوں نے استعمال کیا
تاہم تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ کم پڑھا لکھا ہو نے اور زبان کے فرق کیوجہ سے
بہت سارے لوگ اس SMS سروس سے مستفید نہیں ہو سکے
اس مسئلے کو حل کر نے کے لیے کباتانہ فری ڈم فون بنا رہا ہے
ایک ایسا نظام ہے جس کے ذریعے تحریر کے بجائے آواز کی پہچان کے ذریعے سے
لوگوں کو معلومات فراہم کی جاتیں ہیں
فریڈم فون سسٹم اس لیے بنایا گیا ہے تا کہ تمام گروپس
اس کی کاپی حاصل کر سکیں اور اسے اپنے سسٹم پر چلا سکیں
اور سسٹم کو اس بات کی نشاندہی کریں کہ وہ کس قسم کی
معلومات حاصل کر نا چاہتے ہیں
فریڈم فون ان تمام لوگوں کو جو اسے کال کر تے ہیں رجسٹر کر لیتا ہے اور پھر انہیں واپس کال کر تا ہے
اس طرح سے تنظیم ان تمام اکراجات کو برداشت کر نے کے قابل ہو جاتی ہے
میرے خیال میں یہ ایک ایسا ٹول ہے جسے ڈویلپمنٹ سیکٹر نے نظر انداز کر دیا ہے
اور شراکتی سطح پر اجماعی آواز بلند کر نے کا ایک طریقہ ہے
ہمیں پورا یقین ہے کہ اگر ہم اسے غیر سرکاری اداروں کے لیے ایک آسان آلہ بنائیں گے
تو ان کی متعلقہ لوگوں تک رسائی ممکن ہو سکتی ہے
ڈائیل اپ انفارمیشن سروس کا استعمال جو کہ ایک غریب آدمی کے لیے انٹرنیٹ کے استعمال کے برابر ہو گا
اور یہ آپ کو اس قابل بنائے گا کہ آپ کو جس وقت بھی ضرورت ہو ڈائیل اپ کی مدد سے آپ معلومات حاصل کر سکتے ہیں
وہ ٹیکنالوجی جو لوگوں کی ضروریات کو سن سکے اور ان کو فوری طور پر جواب داے سکیں، کا بنانا اور استعمال
یہ ایک اچھا طریقہ ہو سکتا ہے معلوماتی خلا کو تیزی سے پر کرنے کا
اور معلومات کو باہم پہنچانے کے عمل کو بہتر کرنے کے لیے
جب بدعنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
بااثر لوگ جو کہ پاور میں ہو تے ہیں کر تے ہیں
جیسا کہ حکومتیں ، ملٹی نیشنل کمپنیاں ، پولیس یا ملٹری
بعض اوقات یہ ضروری ہو تا ہے کہ جو کچھ بھی ہو رہا ھے اس کی تفتیش کی جائے
اور اسے کھول کر پیش کیا جائے
اگرچہ بہت سارے لوگوں کو علم تھا
مصر میں ہونے والے پولیس کے مظالم کا
عام میڈیاپولیس کے اس قسم کے مظالم کو روپورٹ کر نے کے لیے تیار نظر نہیں آتا
متاثرہ شہریوں کو تفتیش کے عمل میں معاونت فراہم کر نے کے لیے
ایک صحافی جس کا نام نوہا عاطف تھا جس نے مصر میں تشدد کے نام سے ایک ویب سائیٹ شروع کیا
جو کہ مصر میں ہر طرح کے تشدد سے متعلق
اور پولیس اور شہریوں کے درمیان رابطے کے متعلق ہے
مصر میں تشدد اس وقت شروع ہوا
جب اسے صحیح طرح سے منظر عام پر نہیں لایا جا تا تھا
تشدد کے جرائم ٹی وی پر بہت کم دکھائے جا تے تھے
اور یہ بڑی سکرین کے میڈیا کی دلچسپی کے لیے اتنا دلچسپ نہیں تھا
چنانچہ مصر میں تشدد کے نام کی مہم نے اسے منظر عام پر لایا
اور یہ دوسرے آن لائن صارفین، بلخصوص بلاگرز کے لیے کافی متاثر کر نے والا
کہ وہ تشدد کے متعلق معلومات اور اپنے خیالات کو لکھیں
کیونکہ مصر میں وہ کچھ بھی تشدد کے حوالے سے پڑھ رہے تھے
وہ کافی حد تک چونکا دینے والا تھا
انسانی حقھق کی خلاف ورزیوں کو بلاگ کے ذریعے منظر عام پر لاتے ہوئے
مسٹر نوہا نا انصافی کے بہت سارے مسائل کو حل کر نے میں کامیاب ہو گیا
2007 میں ایک خاتون نے مسٹر نوہا کو اپنے شوہر کے بارے میں بتایا
کہ اس کا شوہر پچھلے 14 سالوں سے جیل میں بند تھا
اس کے باوجود عدالت اسے مجرم ثابت نہیں کر سکی تھی
اس جرم کے خلاف جس میں اسے گرفتار کیا گیا تھا
عدالت نے کہا کہ وہ مجر م نہیں تھا
لیکن پولیس کے ایک افسر نے اسے ویسے ھی قید کیا ہوا تھا
اور وہ اس کے جیل کے کاغزات کو از سر نو تیار کر رہا تھا
اور اس نے اس کے متعلق کئی دفع لکھا
اور میں اس کی نگرانی کر رہا تھا
مسٹر نوہا کا اس واقع سے متعلق مضمون کا پورے مصر کے بڑے میڈیا میں تزکرہ ہوا
اس واقع میں ملوث پولیس میں نےاس خاتون کو لکھا
کہ لوگوں کی توجہ اس طرف مرکوز ہو نے سے وہ پولیس والا کافی پریشان ہوا
تھوڑے عرصے بعد اس شخص کو جیل سے رہا کر دیا گیا
اسے 14 سال پہلے ھی رہا ہو جانا چاہیے تھا
اسی طرح کی ایک اور اچھی تفتیش تنسیا میں ہوئی
Tunsian کے ہوائی جہاز کی کہانی اس وقت شروع ہوئی
جب میرا ایک دوست جو کہ tunsian ایکٹیوسٹ اور بلاگر تھا
انٹرنیٹ کے اوپر Tunsia کے ہوائی جہاز سے متعلق تصاویر تلاش کر رہا تھا
اور اس طرح سے تیونس کے صدارتی جہاز کی تصاویر حاصل کریں
جو کہ لوگوں نے ایک ویب سائیٹ جس کا نام جیٹ سپوٹرز تھا کے اوپر بھجی ہوئیں تھیں
اس نے اپنی تلاش جاری رکھی اور بیس سے زیادہ تصاویر تلاش کر لیں
اس طرح اس نے اس صد ا رتی جھاز کی تصویریں مختلف ایرپورتٹس پر جمع کیں
چنانچہ وہ Tunsian کی صداراتی ویب سائیٹ پر گیا
جہاں سے اس نے Tunsian کے صدر کے سرکاری دوروں کی لسٹ حاصل کی
اور اس نے اس لسٹ کو ان تصاویر ، تاریخ اور جگہوں کے ساتھ موازنہ کیا
یورپ کے اندر صدر کے ہوائی جہاز کی تمام تصاویر کے موازنے سے
اسے یہ پتہ چلا کہ صرف ایک دورا سرکاری تھا
چنانچہ اس نے یہ سوال اٹھایا
کہ کون ہے جو صدارتی جہاز کو استعمال کر رہا ہے اور کیوں کر رہا ہے
وہ باہر نکلا اور ایک ویڈیو بنائی
جس میں اس نے تمام تصاویر کو Google Earth کو استعمال میں لاتے ہوئے
مختلف ائیر پورٹس کے ساتھ جوڑا
جہاز کہاں پر آڑتے دیکھا گیا تھا
اس نے وہ سب کچھ یو ٹیوب پر شائع کر دیا
اس نے Tunsian کے تمام بلاگز کو استعمال کر نے والی کمیونٹی کیساتھ
شفافیت اور پاور کے غلط استعمال سے متعلق بات چیت کی
اس تمام کہانی کو بڑے میڈیا جیسا کہ فارن پالیسی میگزین نے
اسے شائع کیا اور اسکی تفتیش کی
اور یہ بات سامنے لائی کہ وہ جہاز Tunsai کی فرسٹ لیڈی نے استعمال کی تھا
یہ اس نے یورپ میں اپنی ذاتی شاپنگ کے لیے استعمال کیا تھا
لوگوں کی اس ویڈیو کی طرف توجہ مبذول ہو نے کی وجہ سے
Tunsian حکومت نے یو تیوب
اور دوسری مقبول ویڈیو شئیر نگ ویب سائیٹ کو بند کر دیا
اس کے باوجود یہ کہانی مصر کے تشدد میں ویب سائیٹ کی طرح
یہ بات ظاہر کر تی ہے کہ انٹر نیٹ کو کیسے استعمال میں لایا جا سکتا ہے
یہ استعمال دو کاموں کے لیے مثلا پاور کے غلط استعمال کی تفتیش
اور اس سے متعلق سچائی کی اشاعت و تشہر کے لیے
چونکہ ڈیجیٹل ٹول سستے ہو رہے ہیں اور ہر جگہ دستیاب ہیں
اور ان کا استعمال بھی آّسان ہے
لہذا ہماری معلومات تک رسائی حاصل کر نے، اس کا تجزئہ اور اس کو دوسروں تک پہنچانے کی صلاحیت بھی بڑھ رہی ہے
نئی ٹیکنالوجیز کو تخلیقی سوچ کے ساتھ استوار کر تے ہوئے
مقامی لوگ اور متعلقہ ایڈووکیٹس اس معلومات کو
ایک موئثر ایکشن میں بدل سکتے ہیں جو کہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ میں مدد دیتا ہے
ٹیکٹیکل انسانی حقوق کے رہنمائوں کے ساتھ
گذسشتہ دس سالوں سے معلومات کو عوامی پیروی کے لیے استعمال کر رہا ہے
اس فلم میں ہم نے مختلف ایڈوکیٹس کی کہانیوں کو جمع کیا ھے
اور وہ دس ٹول دکھانے کی کوشش کی ھے جن کو آپ استعمال کر سکتے ہیں
اور معلومات کو تبدیلی کے لیے قوت کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں
اگر آّپ ان ہربوں میں سے کچھ کو استعمال میں لانا چاہیں
تو آپ ہماری گائیڈ یا ٹول کٹس میں سے کسی ایک کو استعمال کر سکتے ہیں
جو آپ کو یہ بتائے گا کہ آپ کس طرح مختلف طریقوں کا استعمال کر سکتے ہیں
اور اس کے ساتھ یہ آپ کو ضروری سافٹ وئیر اور ٹولز بھی فراہم کرے گا
لہذا اب آپ یہ سوچ سکتے ہیں کہ آپ اپنی کہانیاں انفو ایکٹیو ازم کے ذریعے ریکارڈ کر سکتے ہیں
اور جب آپ ایسا کر لیں تو ہمیں بتائیں
تا کہ ہم ان کو دوسروں کے ساتھ شئیر کر سکیں
یہ ٹیکنالوجی کا ذمانہ ہے
جو ہم سب کو یہ قوت فراہم کرتا ہے
تبدیلی لانے کے لیے
مذید معلومات کے لیے آپ ہماری ویب سائیٹ وزٹ کر سکتے ہیں :