Tip:
Highlight text to annotate it
X
شاید آپ نے سنا ہو کہ صاف پانی ختم ہو رہا ہے۔
آپ کو یہ شاید کچھ عجیب لگے کیونکہ
اگر آپ ایسی جگہ رہتے ہوں جہاں پانی
نلوں سے اور نہاتے وقت کسی بھی وقت وافر مقدار میں دستیاب ہو،
تو پھر آپ کو لگے شاید یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
پانی وہاں ہوتا ہے، ٹھیک؟
نہیں غلط
صاف پانی کے بارے میں ایک چیز واضح ہے
کہ یہ ہمارے لئے کتنا ضروری ہے۔
کیونکہ یہ زندگی کے لئے لازمی ہے،
ہمیں اس کے بارے میں احتیاط سے سوچنا ہو گا۔
ابھی بھی، ٹھیک اس وقت، بہت سے لوگ،
خاص طور پر خواتین اور لڑکیاں،
صاف پانی کے حصول کے لئے روزانہ گھنٹوں اور میلوں چلتی ہیں۔
اور اس کے باوجود ہو سکتا ہے کہ یہ صاف نہ ہو۔
ہر 15 سیکنڈ کے بعد ایک بچہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے مر جاتا ہے۔
یہ افسوس ناک ہے۔
صاف پانی کے بارے میں سوچنے کے لئے سب سے زیادہ متوجہ کرنے کی وجوہات،
کا تعلق ہم جس سے جوڑیں گے وہ ہے
عالمی سطح پر اجتماعی بھلائی۔
اس کے بارے میں ہم عام طور پر نہیں سوچتے،
لیکن اس کا مطلب اس کا اندازہ لگانا ہے کہ صاف پانی کتنا ضروری ہے
زمین پر انسانی اور غیر انسانی زندگی کی بڑھوتری کے لئے
اب اور مستقبل میں۔
ہم کس طرح کسی چیز کے بارے میں سوچتے ہیں
اپنے آس پاس کی چیز جیسے کوئی ٹونٹی
اور عالمی جیسےصاف پانی؟
کیا ان دونوں کے درمیان کوئی تعلق ہے؟
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ صاف پانی کی کمی
ہمارے ذاتی حثیت میں پانی ضائع کرنے کی وجہ سے ہے:
جیسے دانت صاف کرتے وقت پانی کو کھلا چھوڑ دینا
یا پھر دیر تک نہاتے رہنا۔
لہذا ہم میں سے اکژ سوچتے ہیں،
کہ پانی کی کمی کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے
اگر ہم اپنی ذاتی عادات ٹھیک کر لیں:
ذیادہ دیر غسل مت کریں
یا دانت صاف کرتے وقت پانی بند کر دیں۔
لیکن عالمی سطح پر صاف پانی کی کمی
نہ آپ کے نہانے سے شروع ہوتی ہے نہ وہاں ختم ہوتی ہے۔
عالمی سطح پر صاف پانی کا گھریلو استعمال
کل استعمال کا صرف % 8 بنتا ہے,
!!! 8%
بالمقابل % 70 جو زراعت میں استعمال ہوتا ہے
اور % 22 جو صنعتی استعمال میں آتا ہے۔
ذرا ٹھریں، مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا !
انفرادی عادات بھی پہیلی کا حصہ ہیں۔
آپ کو اپنی روزمرہ زندگی میں پانی بچانے کی کوشش جاری رکھنی چاہیے،
دانت صاف کرتے وقت ٹونٹی بند کر دیں۔
لیکن پھر بھی یہ سچ ہے۔
کم نہانے سے عالمی سطح پر مسئلہ حل نہیں ہو گا،
جو بہت برا ہے۔
یہ بہت سیدھا اور آسان ہوتا
اگر نیکی کے انفرادی عمل مسئلے کو حل کر سکتے۔
آپ 30 سیکنڈ کم نہاتے،
اور آپ نے پریشانی کا حل ڈھونڈ لیا،
آج کے لیے دنیا کو بچانے والا کام۔
دراصل بات کچھ ایسی ہے نہیں،
زراعت کے لئے اور صنعتی پیمانے پر پانی کے استعمال
کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارے معاشرے پانی کی کتنی قدر کرتے ہیں؟
اسکو کیسے تقسیم کرتے ہیں؟
زراعت میں اس کے استعمال کو کتنی رعایت دیتے ہیں؟
اس کے استعمال یا آلودگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں؟
یہ تمام سوال پھوٹتے ہیں
کہ ہم صاف پانی کی کتنی قدر کرتے ہیں؟
کیا یہ ایک اقتصادی شے ہے؟
ایک انسانی حقوق کا مسئلہ؟
عوام کے لیے مفید چیز؟
نوبل انعام جیتنے والے،
عالمی سطح پر پانی کے لئے جدوجہد کرنے والے سرگرم کارکن،
بین الاقوامی ادارے جیسے اقوام متحدہ،
اور یہاں تک کہ کیتھولک چرچ
اس بارے میں کام کر رہے ہیں۔
لیکن یہ مشکل بھی ہے،
کیونکہ پانی کا کاروبار
بیسویں صدی میں بہت منافع بخش بن گیا۔
اور منافع اور عام چیزوں میں فرق ہے۔
ہمیں یہ جاننا ہو گا
کہ صاف پانی کی عام چیز کی حثیت میں قدر کریں
کوئی ایسی چیز جو انسانی اور غیر انسانی زندگی کے لیے اہم ہے،
اب اور مستقبل میں۔
اب یہ ایک اجتماعی نیکی کا کام ہے
جو آپ کے نہانے سے بہت آگے تک جاتا ہے۔