Tip:
Highlight text to annotate it
X
آپ جانتے ہیں کہ ہم ابدیت کے متعلق بات کرتے ہیں گویا یہ آدمی کی سمجھ سے باہر ہو۔ اور یہ درُست ہے۔
اگر آپ فلکیات ہی کو دیکھ لیں تو آدمی اس علم میں سچ میں پا گل ہو جا ئے۔
جب آپ اپنے ارد گرد کی چیزوں کے ناپ اور پیچیدگیوں کے بارے میں سوچتے ہیں۔
اگر آپ خلا میں جائیں تو یہ آگے ہی چلتا جائے گا۔۔۔
ہزاروں کروڑوں کے طویل عرصہ تک اور اس سے بھی آگے۔
اب تک مسیح ہے جو تمہاری خاطر مؤا ، جس نے شاگردوں کے پاؤں دھوئے،
وہی ہے جس نے یہ سب کیا اور اس کو سنبھالے ہوئے ہے۔
اگر کُل کائنات ایک سُپر کمپیوٹر ہوتی،
تو ایک کائنات کے ناپ کا سُپر کمپیو ٹر بھی اسے سمجھنے کے لیے اپنے اندر اتنی پیچیدگی نہ سنبھال پاتا۔
یہ عجیب و غریب واقعہ ہے۔
اور یہ وہی ہے جو چرنی میں پیدا ہوا۔
کیا یسوع کو واقعی لوگوں کی پرستش کی ضرورت ہے؟
اور کیاوہ واقعی میں تنہا ہو جائے گا اگر ہم میں سے کسی نے اسے قبول نہ کیا؟
کیا یہ ایک بڑا نقصان ہو گا؟
اُس کے پاس انگنت جہان ہیں۔
دو راتیں پہلے میرا چھوٹا بیٹا ایون رونے لگ گیا۔
اس نے کہا ’میں نینا سے ملنا چاہتا ہوں۔‘
نینا میری والدہ تھیں۔
اور میں نے کہا ’ایون تم جانتے ہو کہ وہ وفات پا چکی ہیں اور وہ آسمان پر ہیں۔‘
ایون نے کہا ’کیا وہ خوش ہیں؟‘
’ہاں بالکل ، وہ بہت خوش ہیں۔‘
’لیکن وہ کر کیا رہی ہیں؟‘
لہذا ہم آرام سے بیٹھ کر ان چیزوں کی تصویر ذہن میں لانے لگے جو وہ کر رہی ہیں۔
میں آپ سے پوچھتا ہوں۔
کیا آپ تعجب کرتے ہیں؟
کیا آپ کسی چیز پر بھی تعجب کرتے ہیں؟
کیا کوئی حیران کردینے والی چیز ہے؟
کیا آپ کبھی بیٹھ کر خیال نہیں کرتے کہ وہاں اوپر کیا ہے؟
کیا آپ کبھی بیٹھ کر یہ نہیں سوچتے کہ آپ کے انتظار میں کیا ہے؟
آپ حیران ہیں کہ اُس نے یہ دنیا تخلیق کی
کہ اُس نے کائنات کو تخلیق کیا
آپ کو ہونا بھی چاہیے !
لیکن ایک چیز اس سے بھی بڑھ کر ہے،
ان سب پیچیدگیوں کو چلاتے رہنا۔
یہ حیران کُن ہے !
وہ لمحہ بہ لمحہ کُل کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے۔
ازل سے ابد تک بغیر کسی کوشش کے۔
اور یہ اس کے لیے ایک پنکھ سے بھی ہلکا ہے
اسے قوت کہتے ہیں۔ �