Tip:
Highlight text to annotate it
X
اردو ترجمہ از عین لام میم
http://5thdarvesh.co.cc
بہت زمانے پہلے، دور کہیں
ایک سلطنت تھی، جو چین کی سرحدوں سے لیکر
بحیرہ احمر کے ساحلوں تک پھیلی ہوئی تھی۔
یہ تھی سلطنتِ فارس۔
جنگ میں بے خوف، فتح میں دانشمند،
جہاں کہیں بھی فارس کی تلوار جاتی، قانون ساتھ جاتا۔
{\a9}سلطان کا شہر
نذاف
فارس کا بادشاہ، شارامن
اپنے بھائی نظام کے ساتھ ملکر وفاداری اور بھائی چارے کے اصولوں پر حکومت کرتا تھا۔
بادشاہ کے دو بیٹے تھے جس پہ وہ بہت خوش تھا۔
جشن!
لیکن خداؤں کی نطر میں،
بادشاہ کا خاندان ابھی نا مکمل تھا۔
حتیٰ کہ ایک دن بادشاہ نے ایک یتیم بچے
کی بہادری کا ایک واقعہ دیکھا۔
راستے سے ہٹ جاؤ!۔
رکو!۔
بھاگو!۔
بھاگو، بِس، بھاگو!۔
یہاں رکو۔
وہ بھاگ رہا ہے!۔
مجھے چھوڑ دو!َ
بادشاہ کے نام پر!۔
تمہارا کیا نام ہے، بچے؟۔
داستان، حضور۔
اور تمہارے والدین؟۔
بچے۔۔۔۔۔
بھائی، اسے ساتھ لے لیں۔
اس واقعے سے متاثر پو کر بادشاہ نے اس لڑکے داستان کو اپنے خاندان میں شامل کر لیا۔
ایک ایسا بیٹا، جو شاہی خاندان کا نہ تھا،
اور جس کی نظر اس کے تاج و تخت پہ نہ تھی۔
لیکن شاید اس دن کچھ غیر معمولی ہوا تھا،
کچھ ایسا جو سمجھ سے بالاتر تھا،
اس دن، ایک لڑکا جس کا خاندان بھی مشکوک تھا،
بن گیا تھا،
فارس کا شہزادہ
سب ٹائیٹلز از عین لام میم
http://5thdarvesh.co.cc
١٥ سال بعد
فارس کی سرحد
’الموت‘ کا مقدس شہر
کہانیوں کا شہر ’الموت‘ ،
میری سوچ سے بھی زیادہ حیرت انگیز
اس کی خوبصورتی سے دھوکہ مت کھائیے، شہزادہ طاس
باقی شہروں کی طرح یہ بھی ایک شہر ہی ہے۔
نرم ملک نرم مردوں کو جنم دیتے ہیں۔
انہوں نے غداری کی ہے، اور اب اس کی قیمت چکانی ہو گی۔
والد محترم نے یہ واضح کیا تھا کہ،
الموت کو چُھوا بھی نہیں جائے گا۔
کچھ لوگ اس کو مقدس مانتے ہیں۔
لیکن چونکہ ہمارے والد بزرگوار یہاں موجود نہیں ہیں،
فیصلہ میرے ہاتھ میں ہے۔
میں اپنے محترم چچا اور دونوں بھائیوں سے
آخری مشورہ کرنا چاہوں گا۔
قابل اعتماد گارسِیو اور۔۔۔۔۔
داستان کہاں ہے؟۔
چلو! میں نے اپنی پورے مہینے کی تنخواہ اس پہ لگائی ہے!۔
یہ تو ذلالت ہے۔
تم خود کیوں نہیں کوشش کرتے؟۔
چلو اندر
بس اتنی ہی ہمت ہے؟۔
شہزادہ داستان!۔
شہزادہ داستان کہاں ہے؟۔
شہزادہ داستان یہاں نہیں ہے۔
عالم پناہ! مہربانی فرمائیے۔
شہزادہ طاس نے جنگی مشاورت کیلئے بلوایا ہے۔
میں آ رہا ہوں۔
ہمارے بہترین جاسوس نے الموت سے روانہ ہوئے ایک کاروان کی خبر دی۔
تلواریں، بہترین بناوٹ کی
فولادی نوکدار تیر۔
سردار کوش نے الموت کو معاوضے کا وعدہ کیا ہے۔
داستان، وہ ہمارے دشمنوں کو ہتھیار فروخت کر رہے ہیں۔
اسی طرح کا ایک تیر کوشکان میں میرے گھوڑے کی جان لے چکا ہے۔
اس کیلئے الموت کی گلیوں میں خون بہے گا۔
یا ہمارے سپاہی اسکی دیواروں سے گریں گے۔
ہمیں کوشکان کو روکنے کا حکم ہے،
الموت پر حملے کا نہیں
دانائی کی باتیں، چھوٹے بھائی۔
صرف باتیں ہمارے دشمنوں کو روک نہیں سکیں گی،
جب کہ ان کے پاس اس طرح کی عمدہ تلواریں ہوں گی۔
ہم صبح سویرے حملہ کریں گے۔
اچھا، اگر یہی تمہارا فیصلہ ہے تو
پہلے اندر مجھے جانے دو۔
کوئی کچھ کہنا چاہتا ہے۔ گارسیو؟
میں فارس کی فوج کا سالار ہوں!۔
اور داستان گلی کے غنڈوں کی فوج کا!۔
شاید وہ آداب میں اتنے اچھے نہ ہوں،
لیکن لڑائی میں کوئی مقابل نہیں ان کا۔
پہلے خون کا اعزاز مجھے ملنا چاہئے۔
گارسیو، ہاتھ پھر سے تمہاری تلوار پر ہے۔
ادھر ہی ہونا چاہئے اسے!۔
- اوہ، میرے بھائی۔
ہمیشہ سے ضدی۔
کہا جاتا ہے کہ الموت کی شہزادی خوبصورتی میں بے مثال ہے۔
ہم خود اس کے محل میں جا کر دیکھ لیں گے۔
مجھے تمہاری بہادری پہ کوئی شک نہیں داستان،
لیکن تم اس کیلئے ابھی تیار نہیں ہو۔
گارسیو کے گھڑ سوار پہلے جائیں گے۔
شہزادی تہمینہ، فارسی فوج ابھی آگے نہیں بڑھی۔
ان کے ایمان میں اپنے علاوہ کسی اور سچ کو قبول کرنا مشکل ہے۔
شاید یہ زیادہ محفوظ ہو گا اگر آپ اتنا قریب نہ کھڑی رہیں۔
ان کا ایمان جیسا بھی ہو،
لیکن ان کی کمانیں اتنی مضبوط نہیں،
اور نہ ہی ان کا نشانہ۔
مجلسِ شوریٰ کو جمع کیجئے۔
انہیں بتائیے کہ میں بلند معبد میں ہوں،
مجھے عبادت کرنی چائیے۔
بلند معبد؟ الموت میں ہزاروں سال سے کوئی داخل نہیں ہو سکا ہے۔
وقت کے ساتھ سب کچھ بدلتا ہے۔
ہمیں سب سے زیادہ اس بات کا ادراک ہونا چاہئے۔
مجھے دوبارہ بتاؤ کہ ہم تمہارے بھائی کے حکم کی نا فرمانی کیوں کر رہے ہیں؟۔
کیونکہ گارسیو سمجھتا ہے کہ حملہ سامنے سے کرنا چاہئے،
یہ قتلِ عام ہو گا۔
الموتی اس وقت مرکزی دروازے پہ مصروف ہوں گے،
اسلئے ہمیں پہلو میں نقب لگانی چاہئے۔
کیا تم نے پی رکھی ہے؟
یہ ہمارا طریقہ ہوگا۔
یہاں دو دروازے ہیں۔
باہر والا آسان ہے،
اصل دروازہ اندر والا ہے جس سے گزرنا ناممکن ہے۔
اس پھاٹک کے نظام کی دو اہم برجیوں سے حفاظت کی جاتی ہے۔
اندر جانے کا ہمیشہ کوئی نہ کوئی راستہ ضرور ہوتا ہے بِس۔
تم بیرونی پھاٹک کا خیال رکھنا۔
نا ممکن والا مجھ پہ چھوڑ دو۔
اگر تم نے ہم سب کو مروا دیا تو گارسیو خوش نہیں ہو گا۔
اوہ، عمدہ تقریر، بِس!۔
پر جوش!۔
خطرے کا ناقوس بجاؤ!۔
اسے پکڑو۔
اپنی کمر بچا کے۔
مشرقی دروازہ کھل گیا ہے۔
یہ داستان کے آدمی ہیں۔
وہ وہاں پہنچ بھی گیا،
داستان نے کر دکھایا۔
مشرقی پھاٹک کی طرف بڑھو۔
مشرقی پھاٹک کی طرف بڑھو!۔
انہوں نے مشرقی پھاٹک میں نقب لگا لی ہے۔
کمرے تک آنے کے راستے مسمار کردو۔
شہزادی۔
اب چلے جائیں، مبھی لوگ۔
آپ کو معلوم ہے کہ کیا کرنا ضروری ہے۔
ہماری دولت محفوظ رہنی چاہئے۔
راستے سے ہٹ جاؤ!۔
فضول نغمے اور خوشبودار دھواں اب تمہارے لئے کچھ نہیں کر سکتا۔
میرا خیال ہے کہ تمہارے لئے یہ زیادہ ہے،
یہ لو گارسیو۔
تو اصل میں سب کہانیاں درست ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ تم فارس کے دشمنوں کیلئے خفیہ طور پر ہتھیار بناتے ہو۔
اب ہمیں دکھاؤ کہ کہاں۔
ہمارے پاس کوئی اسلحہ کارخانہ نہیں ہے۔
اور جو ہتھیار ہمارے پاس تھے، تم نے دیکھ ہی لئے ہیں۔
ہماری جاسوس تو کچھ اور ہی بتاتے ہیں۔
تم بہت سی متوقع تکالیف کو روک سکی ہو۔
دنیا کی ساری تکلیفیں بھی اس چیز کو ڈھونڈنے میں تمہاری مدد نہیں کر سکتیں،
جو موجود ہی نہیں ہے۔
باتوں سے لگتا ہے کہ ایک سیاسی حل پہ غور کرنے کے قابل ہیں آپ۔
فارس کے مستقبل کے بادشاہ سے ہاتھ ملا لیں
اس سے پہلے میں مرنا پسند کروں گی۔
اس کا بندوبست بھی ہو سکتا ہے۔
رکو!۔
شہزادہ طاس۔۔۔۔
وعدہ کریں کہ الموت کے لوگوں سے رحمدلی کا سلوک کیا جائے گا۔
فارس کا شیر!۔
وہ تمہیں فارس کا شیر کہہ رہے ہیں۔
تم نے کبھی حکم نہیں مانا، داستان
میں کچھ وضاحت کرنا چاہتا ہوں، طاس۔ میں۔۔۔۔
نہیں نہیں۔
نہیں، تمہیں تو جشن کی تیاری کرنی چاہئے۔
تاہم ایک روایت ہے کہ
چونکہ تم نے پہلے حملے کا اعزاز حاسل کیا ہے،
اسلئے تمہیں مجھے کوئی تحفہ، کوئی نذرانہ دینا ہو گا۔
ایک خوبصورت خنجر۔
اس نے آپ کو شہر اور اس کی شہزادی دی ہے۔
میرا خیال ہے یہ نذرانہ کافی ہے۔
میرا بھی یہی خیال ہے۔
پہلے ہرکارے ابھی ابھی پہنچے ہیں۔ شہزادہ معظم۔
خوشخبری ہے۔
آپ کے والد اپنی عبادات روک کر مشرقی محل میں ہمارے لئے تشریف لائے ہیں۔
ہماری شاندار فتح پر اس میں کوئی شک نہیں تھا۔
ہمیں خبریں ملی تھیں کہ الموت ہمارے دشمنوں کو اسلحہ دیتا ہے۔
خبریں؟ تمہارے پاس ایک مقدس شہر پر قبضہ کرنے کیلئے
محض خبروں کے علاوہ کوئی جواز ہونا چاہئے تھا
اور وہ بھی میری فوجیں استعمال کرتے ہوئے!۔
یہ مہم، ہمارے اتحادیوں کو پسند نہیں آئے گی!۔
لیکن میرا خیال ہے کہ تمہیں کسی بات کی پروا نہیں ہے۔
اپنے چچا کی طرف مت دیکھو، لڑکے!۔
یہ فیصلہ اور اس کے نتائج کا ذمہ دار میں ہوں۔
میں جانتا ہوں کہ تم تاج پہننے کیلئے بے تاب ہو۔
لیکن میرا یقین کیا کرو جب میں یہ کہتا ہوں کہ تم ابھی اس کیلئے تیار نہیں ہو۔
آپ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، والد محترم۔
کیوںکہ آپکے اعتماد کی ہی میں ہمیشہ قدر کرتا آیا ہوں۔
میں ہتھیاروں کی تلاش کا کام اپنی نگرانی میں کرواؤں گا۔
میں قسم کھاتا ہوں کہ الموت کی غداری کے ثبوت ملنے سے پہلے آپ کو نہیں ملوں گا۔
تیسرا حصہ ہی اصل مشکل ہے!۔
برادر!۔
ہمیں شہر کے مشرقی کنارے پہ خفیہ سرنگوں کے نشانات ملے ہیں۔
میں وہیں جا رہا ہوں۔
اوہ، تم ’بکاراٹ‘ میں نہیں آؤ گے!۔
تم اور گارسیو میری غیر موجودگی میں والد محترم کو سنبھال لینا۔
تمہارے پاس ان کو دینے کے لئے کوئی تحفہ تو ہے نا۔
کیوں نہیں۔
بِس، تحفہ!۔
ابھی تو یہیں تھا، مجھ سے گم ہو گیا شاید۔
مجھے معلوم تھا تم بھول جاؤ گے۔
الموت کے نائب اعلیٰ کا عبادت کا لباس۔
مشرقی سلطنتوں میں سب سے زیادہ مقدس لباس،
ایسا تحفہ جو بادشاہ کو پسند آئے گا۔
تم میرے لئے ایک جانباز کی طرح لڑے، داستان۔
مجھے خوشی ہو گی۔
ایک نایاب ہیرا، میری طرف سے آج شام بادشاہ کو پیش کیا جائے گا، داستان۔
بھائی،کیا تمہیں واقعی ایک اور بیوی کی ضرورت ہے۔
میری بات سنو، داستان!۔
شہزادی سے شادی، اس کے لوگوں کی وفاداری کو ظاہر کرتی ہے۔
میں اپنے لوگوں کیلئے یہ کر رہا ہوں،
وہ ایک خطرناک ذمہ داری ہے۔
اگر والد محترم ہماری شادی پر رضامند نہ ہوں،
تو میں چاہوں گا کہ تم اسے اپنے ہاتھوں سے ختم کردو۔
تو،کیا مجھے واقعی شہزادہ داستان کے ساتھ چلنا ہو گا، فارس کے شیر۔
ایک معصوم شہر کو تباہ کرکے ایسا اعلیٰ خطاب ملنے پر بہت خوشی ہو رہی ہوگی۔
اوہ، تم سے مل کر بھی خوشی ہوئی، شہزادی۔
اور مجھے یہ کہنے کا موقع دیجئے کہ
اپنے بادشاہ کے دشمنوں کو سزا دینا
ایک ایسا جرم ہے جو میں بار بار کرنا چاہوں گا۔
پھر تو تم ایک سچے شہزادے ہو فارس کے۔
بے عزت ظالم
شہزادی، اس غلط فہمی میں مت رہو کہ تم مجھے جانتی ہو۔
اچھا، تو اور کیا ہو تم؟
ملکہ عالیہ کے ساتھ یہاں انتظار کرو۔
اگر تم یہ کر سکو تو۔
میرا مشورہ ہے کہ بادشاہ کے سامنے تھوڑی سی عاجزی کا مظاہرہ کرنا۔
تمہارے لئے ہی اچھا ہو گا۔
آپ نے والد محترم کا غصہ ٹھنڈا کر دیا، چچا جان؟
ایک دن، تمہیں بھی ایک بادشاہ کا بھائی ہونے کا فخر حاصل ہو گا، داستان۔
اپنا سب سے اہم فرض ہمیشہ یاد رکھنا اور نبھاتے رہنا۔
کون سا فرض؟
اس بات کا یقین کہ اس کا جام خوش ذائقہ رہے۔
ایک جام، میرے ایک اور بیٹے کے نام جو فارس کے عظیم جنگجوؤں کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔
ہم نے آپ کو بہت یاد کیا، والد محترم
میں تمہارے اور تمہارے بھائیوں کیلئے دعائیں کر رہا تھا، داستان۔
ایک خاندان، بھائیوں کے درمیان یہ تعلق ہی وہ تلوار ہے جو ہماری سلطنت کی ضامن ہے۔
میں نے دعا کی کہ یہ تلوار ہمیشہ مضبوط رہے۔
میں نے یہ سب اس لئے کیا کہ ان کو غیر ضروری تقصانات سے بچا سکوں۔
ایک اچھا آدمی وہی کرتا جو تم نے کیا، داستان
بہادری اور ہمت کا مظاہرہ فتح کیلئے اور جانوں کو بچانے کیلئے۔
لیکن ایک عظیم شخص اس حملے کو ہونے سے ہی روک لیتا
عظیم آدمی ہمیشہ غلط کام کو ہونے سے روکتا ہے
چاہے حکم دینے والا کوئی بھی ہو۔
جو لڑکا میں نے اس چوک میں دیکھا تھا
وہ صرف اچھا بننے کے قابل نہیں تھا بلکہ
عظیم بن سکتا تھا۔
خیر، فی الحال میرے پاس آپ کیلئے ایک تحفہ ہے۔
کچھ لوگوں نے مجھ سے سوال کیا تھا کہ میں نے گلی سے ایک لڑکے کو اٹھا کر اپنے خاندان میں کیوں شامل کیا۔
میں نے ایک لڑکا دیکھا تھا، جس کا خاندان تو نفیس نہیں تھا
لیکن اس کا کردار ضرور تھا۔
ایک حقیقی بادشاہ۔
بہت شکریہ، والد محترم
میں الموت کے نائبِ اعلیٰ کا مقدس لباس آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہوں گا
میں تمہیں اس کے بدلے میں کیا دے سکتا ہوں؟
میں شہزادی تہمینہ کو پیش کرنا چاہوں گا۔
طاس ان سے شادی کر کے ان کی رعایا کے ساتھ اتحاد کرنے کا خواہشمند ہے۔
میری دلی خواہش ہے کہ آپ اس تجویز کو منظور فرما لیں۔
میں نے اپنی تمام تر سیاحت میں اس سے خوبصورت شہر نہیں دیکھا، عزت مآب شہزادی۔
کاش آپ نے اپنے ان جاہل اونٹ سواروں کے روندنے سے پہلے اسے دیکھا ہوتا۔
یہ تو واضح ہے کہ تم ایک بہترین ملکہ ثابت ہو گی۔
لیکن، طاس کی پہلے ہی کافی بیویاں ہیں
داستان، تمہیں بھی موقع سے کچھ فائدہ اٹھانا چاہئے
اگر اس طرح کا ہیرا تمہارے کمرے میں منتضر ہو تو۔
الموت کی شہزادی تمہاری پہلی بیوی ہوگی۔
تمہیں کیا ہوا، داستان؟
ہزاروں کمانوں کے درمیان یہ بغیر سوچے چرھتا چلا جاتا ہے،
اور شادی سے پہلے یہ خوف سے منجمد ہو گیا ہے۔
وہ لوگ جو ابھی بھی کہتے ہیں کہ یہ عقلمند نہیں ہے۔
مجھے ایک جام کی ضرورت ہے۔
پیچھے ہٹو،
راستے سے ہٹو!۔
ابا حضور۔۔۔
خدایا ہماری مدد فرما، یہ چُغہ زہر آلود ہے۔
کوئی ان کی مدد کرے۔
یہ لباس، داستان نے دیا تھا انہیں!۔
کیوں؟!۔
کوئی ان کی مدد کرے!۔
اس قاتل کو پکڑ لو!۔
کوئی ان کی مدد کرے
بِس!۔
میرے ساتھ آؤ!۔
یہ تم کیا کر رہی ہو؟
میں ہم دونوں کو باہر نکال سکتی ہوں!۔
تمہیں میری مدد کی ضرورت پڑے گی۔
چلو!۔
پھاٹک بند کرو!۔
اس طرف!۔
پھاٹک بند کرو!۔
نیچے!۔
وہاں، قاتل کو پکڑو!۔
وہ میرے گھوڑا پر ہے! اس نے میرا گھوڑا چرا لیا!۔
میری وفادار رعایا، پوری دنیا ہمارے پیارے بادشاہ کی وفات پہ غمگین ہے۔
ہم سب اس شدید نقصان سے متاثر ہوئے ہیں۔
لیکن چونکہ اس قتل کا ذمہ دار شہزادہ داستان نظر آتا ہے،
یہ بات ہمارے غم کو مزید بڑھا رہی ہے۔
میں نے اپنے والد کو نہیں مارا۔
وہ لباس مجھے میرے بھائی نے دیا تھا۔
طاس نے یہ کیا ہے۔
اور اب وہ تاجدار بادشاہ بن چکا ہے۔
میں نے اپنے والد کو نہیں مارا۔
مجھے تمہارا یقین ہے۔
تمہیں یہاں نہیں ہونا چاہئے تھا۔
مجھے تمہیں یہاں نہیں آنے دینا چاہئے تھا۔
لیکن تم نے آنے دیا۔
میں نے اپنے بھائی سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ تمہاری مدد نہ کر سکا تو،
میں تمہیں قتل کر دوں گا۔
خیر، اس کا حل ہے کہ پہلے مجھے پیار کرو اور پھر مار دو۔
لیکن میرے پاس ایک بہتر حل ہے۔
میں تمہیں مار دیتی ہوں، اور تمہاری مشکلات ختم!۔
شاید ہمیں کوئی اور حل ڈھونڈنا چاہئے۔
خیر، اس کا حل یہ ہے کہ پہلے مجھے پیار کرو اور پھر مار دو۔
لیکن میرے پاس ایک بہتر حل ہے۔
میں تمہیں مار دیتی ہوں!۔
جو تم نے چرایا ہے وہ واپس دے دو، فارسی!۔
نہیں!.
کیا تم نے یہ دیکھا؟
کیا دیکھا؟
اب دوبارہ اس تلوار کی طرف بڑھیں تو میں تمہارا بازو توڑ دوں گا۔
دوبارہ؟
تم نے ساری ریت اسعمال کر لی!۔
کیا؟
یہ کیا ہے؟
لاجواب۔
رہت کو باہر نکالنے سے وقت واپس پلٹ جاتا ہے۔
اور جس کے ہاتھ میں خنجر ہو صرف وہی جان سکتا ہے کہ کیا ہوا ہے۔
وہ واپس چلا جاتا ہے اور سارے واقعات کو، وقت کو بدل سکتا ہے۔
لیکن کسی کو پتا نہیں چلتا، سوائے اس کے۔
یہ کتنا پیچھے پلٹا سکتا ہے؟
جواب دو، شہزادی۔
تم نے میرا شہر تباہ کیا۔
ہماری نظر میں ہتھیاروں کے کارخانے نہیں تھے، بلکہ یہ تو خنجر کیلئے تھا۔
جنگ کے بعد، طاس نے مجھ سے یہ خنجر نذرانے کے طار پہ طلب کیا تھا۔
میں اس بارے میں کچھ بھی سوچ سکتا تھا،
لیکن اب میں نے خود دیکھ لیا ہے
اس خنجر سے وہ کچھ بھی بدل سکتا ہے۔
وہ جنگ کے نازک لمحوں کا رخ بدل سکتا ہے
وہ کسی بھی دشمن کی تلوار کو پہلے سے دیکھ سکتا ہے۔
وہ صرف ایک بادشاہ نہیں ہوگا،
بلکہ فارس کی تاریخ کا سب سے طاقتور بادشاہ ہو گا۔
میرے والد محترم سے بھی زیادہ عظیم بادشاہ۔
یہ سب اسی خنجر کے لئے ہی کیا گیا۔
میرے غدار بھائی کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہو گا۔
اور اسی لئے میں نے اس کے سر کی قیمت دوگنی کر دی ہے۔
اسی دوران میں سلطنت کی حفاظت میں کوشاں رہوں گا، جیسا کہ میرے والد محترم کی خواہش تھی۔
ایک نیا دورِ حکومت شروع ہو چکا ہے۔
تم کیا کر رہے ہو؟
گارسیو زیادہ دور نہیں ہو گا۔
یہ سلطنت کی سب سے مشہور گھوڑی ہے،
اس کے کھروں کے نشان چھپانے کیلئے یہ کر رہا ہوں۔
نشان کہاں، تم کہاں جا رہے ہو؟
اورات کی طرف، جہاں میرے والد کی تدفین ہو گی۔
تم بادشاہ کے قتل کیلئے مطلوب ہو،
اور تم ان کے جنازے میں شرکت کیلئے جا رہے ہو
جہاں ہزاروں کی تعداد میں فارسی سپاہی ہوں گے۔
امید کرتا ہوں کہ نظام بھی وہاں ہو، وہ
واحد شخص ہے جس پہ میں اعتبار کر سکتا ہوں۔
تم دیکھو گی کہ میں اپنا اعتماد بحال کروں گا، پیچھے ہٹو، شہزادی۔
اورات کو جانے والی ہر سڑک پر فارسی سپاہی ہوں گے۔
لیکن میں سڑک سے نہیں جا رہا،
میں ’غلاموں کی وادی‘ سے جاؤں گا۔
اس راستے کے پاس بھی کوئی نہیں جاتا،
وہ قاتلوں اور خونیوں سے بھرا پڑا ہے۔
ایسا لوگ کہتے ہیں۔
تمہارا سارا منصوبہ ہی خودکشی ہے۔
میرے بھائی نے میرے والد کو مار دیا اور ان کے خون سے میرے ہاتھ رنگ دیئے۔
اگر میں انصاف کی کوشش میں مارا بھی گیا تو کوئی غم نہیں۔
تو تم مجھے یہاں، ویرانے کے بیچوں بیچ تن تنہا چھوڑ کر جاؤ گے۔
نیک دل داستان، ایک عورت کو ویرانے میں اکیلا چھوڑ کر جا رہا ہے۔
تمہارا قیمتی وقار اس بارے میں کچھ نہیں کہتا کیا؟
مجھے اس کو نہ مارنے کی طاقت دے۔
جلدی کرو، ہم اس سے زیادہ دور نہیں ہیں۔
درست ریت کے بغیر یہ ایک معمولی سی چھری ہے بس، جو کہ زیادہ تیز بھی نہیں ہے۔
کیا مزید ریت موجود ہے؟
ہرگز نہیں۔
میں مزید ریت کیسے حاصل کر سکتا ہوں؟
اپنے سر کے بل کھڑے ہو کر اور
سانس روک کر کوشش کرو۔
جو تم ڈھونڈ رہے ہو تمہیں ملا کیا، شہزادے؟
چلنا شروع کرو۔
اگر تم اپنے چچا کو یہ دکھا ہی نہیں سکتے کہ یہ خنجر کیسے کام کرتا ہے تو
وہ تمہاری بات کا یقین کیوں کریں گے؟
یہ تمہارا مسئلہ نہیں ہے، شہزادی
تمہیں پتا ہے کہ تم بھی بالکل انہیں کی طرح چلتے ہو۔
سر کو اٹھا کر، سینہ تان کر، لمبے لمبے قدم اٹھا کر چلنا۔
ایک خود پسند فارسی شہزادے جیسی چال۔
اور اس میں کوئی تعجب نہیں کہ پیدائش سے ہی یہ کہا جاتا ہو گا کہ یہ دنیا تمہاری ہے۔
مجھے اب اس بات پہ یقین آ رہا ہے۔
میں تمہاری طرح محل میں پیدا نہیں ہوا تھا!۔
میں نذاف بشہر کی گلیوں میں پیدا ہوا تھا، جہاں میں رہتا تھا، اور روٹی کپڑے کیلئے لڑتا تھا۔
پھر تم شہزادہ کیسے بنے؟
ایک دن بادشاہ سلامت بازار سے گزر رہے تھے
اور انہیں۔۔۔ پتا نہیں کیسے۔۔۔
میں مل گیا۔
انہوں نے مجھے اپنا لیا، مجھے ایک خاندان دیا، مجھے ایک گھر دیا۔
جس چال کی طرف تم دیکھ رہی تھیں، وہ ایک ایسے شخص کی چال تھی جس کا سب کچھ لُٹ گیا ہو۔
شہزادی عالیہ، غلاموں کی وادی میں خوش آمدید۔
میں ایک بوند پانی کو ترس رہی ہوں۔
خیر، ہمارے پاس ضرورت سے زیادہ تھا
جو تم گھنٹوں پہلے ہی غٹاغٹ پی چکی ہو۔
میں تم فارسیوں کی طرح اس صحرا میں نہیں پیدا ہوئی، سارے کے سارے بے رنگ اور غصیلے۔
میرے قوانین اس سے کہیں زیادہ نفیس ۔۔۔ ہیں۔
تمہارا مطلب ہے بے کار۔
الموت کے کنویں اپنے صاف اور ٹھنڈے پانی کیلئے مشہور ہیں۔
میرے پاس تمہارے کنوؤں کی تعریف کا وقت کم ہوتا ہے،
زیادہ وقت تو تمہاری دیواروں کی حفاظت میں لگ جاتا ہے۔
اور تمہیں یہاں نہیں ہونا چاہئے تھا۔
ایک معجزہ۔ میں نے ایک شہزادی کو خاموش کروا دیا!۔
تہمینہ؟
کیا تم مجھے سن سکتی ہو؟
ہاں داستان، میں تمہیں سن سکتی ہوں۔
کیا تم جانتے ہو تم کہاں ہو، فارسی؟
اور پھر بھی تم یہاں موجود ہو۔
سوڈان کے وسط میں جنگجوؤں کا ایک قبیلہ رہتا ہے،
جسے ’ممباکہ‘ کے نام سے جانتے ہیں۔
جو بھی ان کے پاس سے گزرتا ہے، ان کے دلوں میں خوف بیٹھ جاتا ہے۔
ممباکہ چھری پھینکنے میں ماہر ہوتے ہیں۔
گھومتی دھاریں، کہا جاتا ہے کہ انہیں خالق نے خود یہ ہنر عطا کیا ہے۔
ان کا قاتلانہ نشانہ اتنا پکا ہوتا ہے
کہ تین تین آدمیوں کو
ایک ہی وار سے ڈھیر کر سکتے ہیں۔
نہیں، میں تمہاری جگہ ہوتا تو ایسا کرنے کا سوچتا بھی ناں۔
جانتے ہو کیوں؟
یہ سیسو ہے، یہ بھی ایک ممباکہ ہے۔
میں نے خوش قسمتی سے اس کی جان بچائی تھی
جس کا مطلب ہے کہ
اس کی جان اب میری ملکیت ہے۔
تو، فارسی کوئی ایک وجہ بتاؤ کہ
میں سیسو کو تھوڑا سا اوپر
وار کرنے کا حکم نہ دوں۔
اچھا تو یہ ہے وہ۔۔۔۔؟
ہاں، تم ٹھیک کہہ رہے تھے۔
یہ اتنی بری بھی نہیں ہے۔
اس کی بُو زیادہ اچھی ہو سکتی تھی۔
تو، ہمارے درمیان سودا ہوا تھا۔
چالاک شہزادی۔
سودا؟
کیسا سودا؟
کیا خوب نیکدل شہزادہ ہے
کیا خوب نرم دل شہزادی ہے
میں نے تمہیں اپنی بے ہوشی سے تمہارا پول کھول دیا۔
بیگانے حُسن کی مدد میں اتاولے ہو رہے تھے۔
کس نے کہا کہ تم حسین ہو؟
تو پھر تمہاری نظریں مجھ سے
ہٹتی کیوں نہیں تھیں۔
تم۔۔۔۔ مجھے
مجھے تم پہ یقین نہیں ہے،
اور تم میرے قابل بھی نہیں ہو۔
میں کوئی ترسی ہوئی غلام لڑکی نہیں ہوں!۔
میں تو اپنے ہی گھر والوں کو زہر بھی دے سکتی ہوں!۔
میرے لئے بہت ہیں۔
ہاں، یہ ایک اچھا اضافہ ہو گی۔
تم اس کا کیا کرو گے؟
ہاں ہاں، اسے ضرور بتاؤ۔
دیکھتے نہیں اسے میرا کتنا خیال ہے؟
مجھے ایک لمحہ دو۔
اچھا۔
میرے لئے اس کا اقرار مشکل تو ہے لیکن،
تم ٹھیک کہہ رہی تھیں۔
مجھے واقعی وہ مل گیا جس کی تلاش تھی۔
داستان، میری بات سنو
جب میرے چچا اس خنجر کی طاقت دیکھیں گے
تو وہ میرا یقین ضرور کریں گے۔
داستان، میں جانتی ہوں میں نے تمہارے ساتھ ایمانداری نہیں کی۔
لیکن تمہارے جھوٹ بہت عمدہ تھے۔
میں ایک مقدس عہد کی پاسبان ہوں۔
یہ خنجر مقدس ہے،
تم نے اسے چرایا تو اسے واپس محفوظ کرنا ضروری ہے۔
اگر یہ خنجر غلط ہاتھوں میں چلا گیا تو۔۔۔۔۔
میں تمہاری اس چھری کی حفاظت کروں گا۔
تمہیں یہ بات سننی چاہئے۔
تمہیں سمجھ نہیں رہیں کہ معاملہ کتنا گمبھیر ہے۔
یہ معاملہ انسانوں کا نہیں، خداؤں کا ہے!۔
تمہورے خداؤں کا، میرے نہیں۔ چلو!۔
چلو!۔
تیز بھاگو، چلو۔
شترمرغ!۔
شترمرغ کی دوڑ؟
ہر منگل اور جمعرات کو۔
جو بھی انہیں اچھی لگتی ہے، اس کیلئے پیسے بناتے ہین۔
مقابلے کی فضا
اور دوڑوں میں سودے بازی آسان ہوتی ہے۔
میں نے اس جگہ کے بارے میں بڑی ہی خوفناک کہانیاں سن رکھی ہیں۔
خون کے پیاسے غلام، اپنے مالکوں کو ق کرنے والے؟
یہ ایک اچھی کہانی ہے، ہمیشہ آگے بڑھتی رہتی ہے، لیکن بہرحال جھوٹی ہے۔
لیکن وہ ڈھانچے جو ہم نے دیکھے ہیں۔۔۔۔
وہ میں نے بکارا میں ایک خانہ بدوش سے خریدے تھے۔
میں نے اس جگہ کی ایک ساکھ بنائی ہے،
تاکہ سب سے خطرناک برائی سے بچا جا سکے۔
جو ہمارے سر پہ لٹکتی رہتی ہے،
ہمارے اس بے رحم ملک میں۔
تم جانتے ہو میں کس کی بات کر رہا ہوں؟
ٹیکس کی۔
گندے فارسی، کون ان کی فوجوں، ان کے محلوں، سڑکوں کیلئے پیسے دیتا ہے، ہاں؟
چھوٹے بیوپاری
بس اسی لئے میں نے یہ چھوٹی سی مہم شروع کی تا کہ اپنے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلا سکوں۔
میں نے انہین ایسے پھیلا دیا ہے جیسے کسی ترکی حرم میں بیماری پھیلتی ہے۔
خبردار! عظیم شتر مرغ!۔
ادھر آؤ، حسینہ!۔
مجھے اس سے پیار ہے!۔
اور ٹیکس وصول کرنے والے مجھ سے اور میرے گاہکوں سے دور رہتے ہیں
اس طرح سب خوش ہیں۔
لڑکیوں کو لاؤ! لڑکیوں کو لاؤ!۔ چلو
ہجوم کو قابو کرو!۔
وہاں مت کھڑے ہو۔
چلو نہیں، بھاگو!۔
وہاں، اگر کچھ گرایا تو اس کے پیسے دینے پڑیں گے۔
مجھے ایسے مت دیکھو۔
تم جانتی ہو میں کیا کہہ رہا ہوں۔
اپنا کام کرو، ہجوم کو قابو کرو۔
شکریہ!۔
جوان، تمہیں پتا ہے کہ تمہاری یہ چھوٹی سی سودے بازی کافی کام کی ہے۔
ہاتھ مت لگاؤ!۔
یہ بہت پیاری ہے۔ تمہیں کہاں سے ملی؟
اورات جاتے ہوئے لرس کی ایک غلاموں کی منڈی میں۔
میں نے اسے ایک اونٹ کے عوض خریدا۔
جب اس نے مجھ پہ حملہ کیا۔
اونٹ زیادہ محفوظ ہیں۔
نیکدل، شیخ امر
میں تمہاری مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتا ہوں،
تم ایک اچھا کاروبار چلا رہے ہو۔
اگر تم مجھے کچھ رسد وغیرہ دے دو تو۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کیا تمہیں معلوم ہیں، فارسی؟
کہ تمہاری شکل اس ذلیل شہزادے سے بہت ملتی ہے
جو بادشاہ کو قتل کرکے بھاگ گیا ہے۔
کیا میں نے تہیں ممباکہ کے بارے مین بتایا ہے؟
ہاں، تم بتا چکے ہو
ایک اچھی کہانی سے بڑا فرق پڑتا ہے۔
لیکن تمہاری کہانی
اس کو ایک اونٹ کے عوض خریدنا؟ جانے بھی دو یار
اس کی طرف دیکھو ذرا، کم از کم بھی دو اونٹوں کے قابل تو ہے یہ۔
تمہارے لئے ٹھیک ہے، جوان۔
تم جانتے ہو تمہارے بھائیوں نے تمہارے اوپر انعام رکھا ہے۔
ویسے آپس کی بات بتاؤں
میری بے غیرتی کی انتہا یہ ہے کہ میں نے اپنی ہی ماں کا سودا کیا تھا اسی طرح کے انعام کی لالچ میں۔
کیا؟ تمہیں نہیں پتا کہ وہ کیسی عورت تھی۔
اسے فارسی چوکی کی طرف لے جاؤ۔
رکو، رکو، رکو۔۔۔۔۔ وہ
اچھی چُھری ہے
نہیں یہ تو کچھ بھی نہیں ہے۔
بالکل بے قیمت ہے
واقعی؟
اسے پگھلا کر ہیرے جواہرات نکال لو۔
یہ لڑکا کیا کر رہا ہے؟
نہیں، تم سے کوئی پرندہ نہ مر جائے کہیں!۔
ارے، اس طرف!۔
میں یہ نہ کرتا اگر تمہاری جگہ ہوتا تو!۔
سرنگ میں چلو!۔
یہ دیکھو!۔
بس، اب تیسری دوڑ کے بعد بکری کا خمیر شدہ دودھ نہیں ملے گا تمہیں!۔
سنا تم نے!۔
جاؤ بھی۔ جلدی!۔
پھاٹک!۔
پکڑو اسے!۔
رکو!۔
لیور اوپر کرو، اس سے پھاٹک کھلتا ہے۔
خنجر مجھے دو!۔
یہ اس سب کا وقت نہیں ہے۔ لیور اوپر کرو!۔
خنجر مجھے دو!۔
یہ مت سوچنا کہ یہ میرے دماغ میں نہیں آیا۔
پیچھے ہٹو، شہزادی
داستان!۔
فارسی!۔
یہ ڈھونڈ رہے ہو؟
اگلی دفعہ، تمہیں۔۔۔۔۔۔!۔
یہ سب میرے والد کے جنازے کیلئے آئے ہیں۔
اس پھاٹک کی حفاظت میں کم از کم سو فارسی سپاہی ہوں گے۔
شاید زیادہ۔ اگر تم اس خنجر کے قریب رہنا چاہتی ہو
تو تمہیں اورات میں میری مدد کرنی ہو گی۔
یہ تمام غیر ملکی شخصیات۔
میرا خیال ہے تم سمجھ گئی ہو۔
تمہیں کوئی ہلکا شخص نہیں ملا تھا۔
ہندو کش کے مغل بہت اعلیٰ خاندانی لوگ ہیں۔ تمہیں فخر ہونا چاہئے۔
اوہ ہاں، بہت زیادہ
داستان، خنجر کہاں ہے؟
تم چاہو تو میری تلاشی لے سکتی ہو۔
تمہیں ذرا تفصیل سے تلاشی لینا پڑے گی۔
طاس یہاں نہیں ہے۔
وہ ضرور الموت میں ہو گا۔
وہ ریت جو اس خنجر میں بھری جاتی ہے، الموت میں ہی کہیں چھپی ہوئی ہے۔
ہیں ناں؟
اسی لئے طاس وہاں ہے۔
اسی لئے اس نے ہماری فوج کو ڈھونڈنے کیلئے وہاں بھیجا۔
مجھے اپنے چچا سے ملنے کیلئے ان تک پیغام پہنچانا ہوگا۔
یہ ناممکن ہے۔
مشکل ہے، ناممکن نہیں۔
ایک اور ثبوت، تمہارے پاگل پن کا۔
تم اتنی متاثر کیوں نظر آ رہی ہو پھر؟
راستے سے ہٹو، راستہ دو!۔
پیچھے مڑو!۔
کیا؟
جب میں چھوٹا تھا تو آپ یہ میرے لئے خریدتے تھے۔
تم بیج ہمیشہ گارسیو پہ تھوکتے تھے۔
تمہیں مجھے یہاں نہیں بلانا چاہئے تھا، داستان۔
میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا، چچا جان۔
میرے پیچھے آئیں۔
میں نے والد محترم کو نہیں مارا۔
آپ جانتے ہیں میں ایسا کبھی نہیں کر سکتا۔
تمہاری حرکتوں سے کچھ اور ہی لگتا ہے۔
میرے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارا نہیں تھا۔
طاس نے مجھے وہ لباس دیا تھا۔
اسی نے اس کو زہر میں بُجھایا ہے۔ داستان۔
لیکن وہ یہاں نہیں ہے، ہے نا؟
اپنے باپ کے جنازے میں، وہ الموت میں ہی رکا ہوا ہے۔
تا کہ ہمارے اتحادی جان لیں کہ ہمارا حملہ درست تھا
الموت کے اسلحہ خانوں کی تلاش ضروری ہے۔
ہاں، لیکن ایسا کچھ بھی موجود نہیں ہے۔
الموت پر حملہ محض ایک جھوٹ تھا۔
طاس اقتدار کے پیچھے ہے۔
اسی لئے اس نے والد محترم کا قتل کیا۔
اور اب وہ اسلحے نہیں بلکہ ریت ڈھونڈ رہا ہے۔
جو کہ ایک پراسرار چیز کو چلاتی ہے۔
تم نے مجھے یہاں اس لئے بلایا ہے،داستان؟ پراسرار چیزیں؟
کیا آپ کو یاد ہے کہ جنگ کے بعد آپ نے طاس کو ایک خنجر لینے سے روک دیا تھا،
جو کہ میں نے جیتا تھا؟
وہ خنجر ہی الوت پر حلمے کی وجہ ہے۔
وہ خنجر، کیا وہ ابھی تمہارے پاس ہے؟
ہاں۔
اس میں لاجواب طاقتیں ہیں۔
کیا یہ کوئی مذاق ہے، داستان؟
کیا؟ میں جانتا ہوں وہ اس میں ہی تھا۔
وہ خود ساختہ ’ثبوت‘ کہاں گیا پھر؟
تہمینہ
آپ کے ہاتھ جلے ہوئے ہیں۔
ہاں
تمہارے والد پر سے وہ زہریلا لباس اتارنے کی کوشش میں۔
کیا ہوا داستان؟
کچھ نہیں۔
تمہیں یقین ہے؟
تم جانتے ہو کہ تم مجھ پہ اعتبار کر سکتے ہو، بیٹے۔
بس وہ ایک۔۔۔۔۔
طاس میرا بھائی ہے، وہ مجھے دھوکہ کیسے دے سکتا ہے؟
میں کچھ کہہ نہیں سکتا داستان۔
شاید اس نے کبھی تمہاری اس طرح عزت کی ہی نہیں جیسی کرنی چاہئے تھی۔
اور اس نے سوچا کہ تمہارا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کوئی ایسا جو اس کا جام بھرنے کا کام کرے
تمہارے والد کیلئے میری خدمات مختلف نوعیت کی تھیں۔
ہمارا خون ایک تھا۔
والد محترم نے کتنی دفعہ وہ کہانی سنائی
جب آپ نے ایک شیر سے ان کی جان بچائی تھی؟
یہ ان کی پسندیدہ کہانی تھی۔
ہاں، بہت سی کہانیوں میں سے ایک۔
نہیں، یہ ان کی سب سے پسندیدہ تھی
داستان، تم پہیلیوں میں بات کر رہے ہو۔
رکو، داستان!۔
اس طرف!۔
قاتل!۔
میں نے والد کو نہیں مارا!۔
اب تم کیا کرو گے؟!۔
کہاں ہے وہ؟
ارے!
گارسیو۔۔۔
میں نے والد کو قتل نہیں کیا۔
پھر خدا تمہیں معاف کر دے گا۔
تمہارا سر قلم ہونے کے بعد۔
ہم اب لکڑیوں سے نہیں کھیلتے چھوٹے بھائی۔
بس اتنا ہی؟
جہاں پناہ، میرا خیال تھا کہ آپ الموت میں ہی رکیں گے۔
مجھے داستان کے بارے میں بتائیے، چچا جان
داستان اورات کے بازار میں مجھے مارنے کیلئے آیا تھا۔
میں بچ کے نکل گیا۔
طاس، میری موت تمہاری نئی حکومت کو کمزور بنا سکتی ہے۔
داستان بغاوت شروع کرنا چاہتا ہے۔
اسے تخت چاہئے؟
میرا یہی خیال ہے، جہاں پناہ
اگر داستان پہ مقدمہ چلایا گیا تو اسے اپنے ڈرامے کیلئے جگہ مل جائے گی۔
میرا مشورہ ہے کہ کسی بھی مقدمے سے پرہیز کیا جائے۔
اسے نذاف میں دوبارہ زندہ مت لائیے گا۔
داستان کا جرم جو بھی ہو،۔
سر عام باز پرس آئیندہ کیلئے میرے طرزِ بادشاہت کو بہتر طور پہ پیش کرے گی۔
طاقتور، قانون کا احترام کرنے والا۔
ہم وحشی نہیں ہیں
آپ روز بروز ایک بادشاہ بنتے جا رہے ہیں۔
داستان کو ڈھونڈنا ضروری ہے۔ اسے انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔
مجھے اپنے مہمانوں سے ملنا ہے۔
ان کے بارے میں کیا بتاؤں، عالی جاہ
ان کی عجیب و غریب مشاغل ہیں، غلاموں نے کچھ چیزیں دیکھی ہیں
اجنبی آوازیں سنی ہیں، پچھلے ہفتے ایک گھوڑا بھی غائب ہو گیا تھا
بس یہ یقین رکھنا کہ غلاموں کی زبانیں اس بارے میں بند رہیں
ورنہ میں یقین دلاتا ہوں کہ وہ خود غائب ہو جائیں گے
میرے پاس تمہارے لیے ایک اور کام ہے حسنسن
لیکن تمہیں ذرا جلدی کرنی ہوگی کیونکہ شکار پہلے ہی نکل چکا ہے۔
تم وہ لائے ہو جس کی میں نے درخواست کی تھی؟۔
یہ مشاغل، ان سے تمہارے ہنر میں خلل نہیں پڑتا؟۔
’مراقبے‘ کی کیفیت میں ہم مستقبل کو دیکھ سکتے ہیں
موت کو دیکھ سکتے ہیں
قسمت اور بدبختی کو دیکھ سکتے ہیں
مراقبے میں ہم کچھ بھی ڈھونڈ سکتے ہیں،
تمہارے بھتیجے شہزادہ داستان کو بھی
تو میرا خیال ہے تمہیں مزید اموات نظر آ رہی ہوں گی
جلد ہی۔
نیچے بیٹھ جاؤ، یہ فارسی گشت ہے۔
تم مجھ سے کیا چھپا رہی ہو؟۔
میرے جرم کا اعلان ہو چکا ہے، شاید وہ تمہارے جھوٹوں کے پلندے اور پیٹھ پیچھے چھرا گھونپنے سے تنگ آ گئے ہیہں
میرے پاس تمہیں چھوڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا
میرا خیال تھا کہ تمہارے چچا تمہاری بات نہیں سنیں گے۔
طاس نے میرے والد کو نہیں مارا، نظام نے قتل کیا ہے
تمہارے چچا ؟۔
ان کے ہاتھ جلے ہوئے تھے۔
وہ کہہ رہے تھے کہ اس زہریلے لباس کو اتارنے میں ایسا ہوا
میں نے بار بار اپنے ذہن پہ زور دیا، انہوں نے چوغے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا تھا، یقیناً اس سے قبل ہی ایسا ہوا ہو گا۔
نظام نے لباس کو زہر میں بجھایا تھا۔
ان چند لمحوں کو واپس پلٹانے سے میرے چچا کو کیا ملے گا؟ کچھ بھی نہیں۔
اس نے میرے والد کو صرف اس خنجر کیلئے نہیں قتل کیا ہو گا۔
تم مجھ سے کیا چھپا رہی ہو؟ تم جانتی ہو، تم سیر ہو تو میں سوا سیر ہوں۔
اگر تمہیں یہ واپس چاہئے تو مجھے سب کچھ بتاؤ
مزید کوئی کھیل نہیں، کوئی جھوٹ نہیں
کیا ہم یہاں سے نکل سکتے ہیں؟۔
اوہ۔۔۔ ایک شہزادی ہی یہ سوچ سکتی ہے کہ ہم ریت کے طوفان سے بچ سکتے ہیں۔
نظام مجھے مارنا چاہتا ہے
میں جاننا چاہتا ہوں کیوں؟۔
الموت میں اس دنیا کی تمام زندگی کا دھڑکتا دل موجود ہے۔
خداؤں کی ریت گھڑی
بہت عرصہ پہلے، خداؤں نے دیکھا کہ انسان میں لالچ اور دھوکہ بازی کے علاوہ کچھ نہیں ہے
تو انہوں نے ریت کا ایک عظیم طوفان بھیجا۔ سب کچھ مٹانے کیلئے، زمین کو بالکل صاف کرنے کیلئے۔
لیکن ایک ننھی لڑکی نے خداؤں کے حضور التجا کی کہ انسانیت کو ایک اور موقع دیا جائے
اور بدلے میں اپنی زندگی پیش کی
اس میں موجود خلوص کو دیکھ کر خداؤں کو انسان کی اچھائی کی قوت پھر سے یاد آ گئی۔
اور انہوں نے اس ریت کے طوفان کو اس ریت گھڑی میں سمیٹ دیا۔
یہ خنجر اس لڑکی کو دیا گیا جس نے انسانیت کو بچایا تھا۔
اسے پہلا ’سر پرست’ بنا دیا گیا۔
اس خنجر کی دھار ہی وہ واحد چیز ہے جو اس ریت گھڑی میں پیوست ہو سکتی ہے۔
اور ’وقت کی ریت‘ کو باہر نکال سکتی ہے لیکن اسکا دستہ صرف ایک منٹ تک ہی رُک سکتا ہے۔
لیکن اگر کوئی چاہے کہ خنجر کو ریت گھڑی میں رکھتے ہی
ہیرے والا بٹن دبا دے تو؟۔
ریت ہمیشہ کیلئے بہتی رہے گی۔
آپ وقت کو جب تک چاہے واپس موڑ سکتے ہیں؟۔
ہاں، لیکن یہ ممنوع ہے۔
جب میرے والد چھوٹے تھے، نظام نے شکار کے دوران ان کی جان بچائی تھی۔
ایک دن دونوں شہزادے ایک خوبصورت ہرن کا پیچھا کر رہے تھے
لیکن انہیں یہ خبر نہیں تھی کہ ایک شیر ان کا پیچھا کر رہا ہے۔
نظام نے شارامن کی جان بچائی۔ میرے والد یہ کہانی ہمیں بار بار سنایا کرتے تھے۔
میں سمجھی نہیں۔
نظام چاہتا ہے کہ وہ واپس پچھلے وقت میں پہنچ جائے اور جو اس نے کیا تھا، اسے نہ کرے۔
میرے والد کو نہ بچائے۔ انہیں مر جانے سے
اس طرح وہ پوری زندگی کیلئے بادشاہ بن جائے گا۔
اور میرے بھائی بھی نہیں ہوں گے۔
طوفان گزر گیا
داستان، ریت گھڑی میں موجود ریت نہایت طاقتور ہے
خنجر کو ریت گھڑی کے اندر کھولنے سے مہر ٹوٹ جائے گی
اس سے ریت گھڑی تباہ ہو جائے گی، اس میں دراڑیں پڑ جائیں گی اور وہ بکھر جائے گی
وقت کی ریت پھر مزید اکٹھی نہیں رہ سکے گی۔
اور اس سے ایک بار پھر خداؤں کا عذاب آ جائے گا
راستے میں آنے والی ہر چیز کو تباہ کرتا ہوا۔
اور پوری انسانیت نظام کی خیانت کی سزا بھگتے گی۔
یہ ہے جو باقی رہ جائے گا۔
الموت کے باہر واقع سرپرستوں کا خفیہ معبد ایک مقدس جگہ ہے
واحد جگہ جہاں یہ خنجر حفاظت سے چھپایا جا سکتا ہے۔
اور اس تباہی کو روکنے کا واحد ذریعہ۔
یہی سچ ہے داستان
مجھے یہ خنجر واپس دے دو تاکہ میں اسے وہاں لے جاؤں
میں یہ نہیں کر سکتا
میں تمہارے ساتھ چلوں گا
تم میری مدد کرو گے!۔
ہم یہاں بیٹھ کے باتیں کریں یا تم گھوڑے پہ بیٹھو گی۔
ہمارا سفر مقدس ہے۔
ہم پانی کیلئے رکیں گے اور رات ہونے تک پہاڑی راستے تک جائیں گے۔
تمہیں مجھے حکم دینے میں مزہ آتا ہے۔
صرف اس لئے کہ تم حکم ماننے میں بہت اچھی ہو۔
اپنی قسمت پہ زور مت دو۔
فارسی!۔
ہم بڑی جلدی میں نکلے ، تمہیں الوداع کہنے کا موقع بھی نہ مل سکا۔
ہم ایک ہفتے سے تہارا پیچھا کر رہے ہیں۔
تمہارا شروع کیا وہ چھوٹا سا ہنگامہ دو دن تک جاری رہا!۔
میرا پیارا دوڑ کا میدان ایسے صاف ہو گیا جیسے ریت میں قدموں کے نشان۔
اس طرف دیکھو۔۔۔۔ یہ دیکھو؟۔
میری کھیل کی سلطنت میں سے بس یہی بچی ہے
اور آپ کیسے ہی اچھے منتظم کیوں نہ ہوں
صرف ایک شتر مرغ کے ساتھ آپ دوڑ نہیں لگوا سکتے!۔
میں نے صحیح کہا نا؟!۔
جی جناب۔ میرے ساتھ آؤ۔
کیا تم جانتے ہو کہ شتر مرغوں میں خود کشی کا رجحان ہوتا ہے۔
اس بیچاری کی طرف دیکھو
یہ بہترین فاتح تھی،
اور اب مجھے دن رات
اس کو دیکھنا پڑتا ہے کہ کہیں یہ کوئی فضول حرکت نہ کر بیٹھے۔
اچانک مجھے یہ خیال آیا کہ اپنے تمام افسوسناک نقصان کا مداوا
کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ دو نوجوان محبوبوں کا پیچھا کیا جائے
جنہوں نے میرے اوپر یہ بد قسمتی کا سیاہ بادل طاری کیا ہے۔
اوہ ہاں، مجھے تمہارے سر پہ لگی قیمت کی ضرورت ہے، تمہارا بھائی بہت خوش ہو گا جب ۔۔۔۔۔
ریت کے بگولے ہیں فارسی، یہ تو اونٹ کی گرد کی طرح عام ہیں۔
شیخ امر۔ میری بات سنئے۔۔!۔
مجھے نہیں سننی چاہئے۔
اچھا چاقو ہے۔
عزت مآب شیخ، ہم ایک مقدس سفر پہ جا رہے ہیں، مندر کی طرف۔۔۔
مندر، معبد، فارس کے سونے سے زیادہ کچھ بھی مقدس نہیں ہے۔
مجھے خنجر دے دو، یہ بہت زیادہ ہیں۔
تم ان سب کو نہیں مار سکتے، اگر زندہ رہنا چاہتے ہو تو خنجر مجھے دے دو۔
خنجر مجھے دے دو!۔
فارسی، تم نے یہ کیسے کیا؟۔
جبلت!۔
کیا؟۔
ہمیں یہاں سے نکلنا ہوگا۔
کل رات کیا ہوا تھا؟۔
ان سانپوں کو حسنسن نے بھیجا تھا۔
حسنسن؟۔
کئی سالوں سے یہ لوگ
فارس کے بادشاہوں کا جان لیوا ہتھیار رہے ہیں۔
میرے والد نے انہیں ترک کر دیا تھا۔
نظام نے ضرور میرے والد کی حکم عدولی کی ہوگی اور ان سے رابطہ رکھا ہو گا۔
حکومت کے خفیہ مار گرانے کے کام، اسی لئے میں ٹیکس نہیں ادا کرتا۔
ہم رک نہیں سکتے
شاید تم نہیں لیکن ہم تو رک سکتے ہیں
تم معبد تک پپہنچنے میں ہماری مدد کر سکتے ہو
ہاہ، طوفانوں میں ہندو کش عبور کر کے۔
مصیبتیں تو تمہاری طرف ایسے آتی ہیں جیسے سڑے ہوئے آم پہ مکھیاں آتی ہیں اور تم پاگل ۔۔۔
معبد میں سونا بھی ہے۔
اتنا کہ دس سے زیادہ گھوڑے اٹھا سکیں۔
ٹیکس کے بغیر
جناب!۔
کیا تمہیں اندازہ ہے کہ تم کہاں جا رہی ہو؟۔
میں نے بچپن میں یہ راستہ ذہن نشین کیا تھا۔
ہر شہزادی کو کرنا ہوتا ہے، یہ مقدس ہے۔
یہاں ہے۔
حرم، جہاں خنجر کو حفاظت سے چھپایا جا سکتا ہے۔
میں سونے کے مجسموں، آبشاروں، کی توقع کر رہا تھا۔
خنجر مجھے دے دو تاکہ میں اسے وہاں لے جا سکوں۔
زخمی نہ ہو جانا، شہزادی۔
ارے، اس طرف!۔
مرے ہوئے زیادہ دیر نہیں ہوئی، شاید پچھلی رات۔
پہلے اذیتیں دی گئی ہیں۔
حسنسن
نظام کو اس جگہ کا پتا ہے۔
سب مر چکے ہیں
پورا گاؤں، میرے سونے کا کیا ہوا۔۔۔
تم کہاں جا رہی ہو؟۔
اس سب کو روکنے کا ایک ہی راستہ ہے اب۔
کیا؟۔
خنجر کو محفوظ رکھنے کیلئے، معبد میں ایک پتھر ہے جس میں سے یہ خنجر آیا تھا۔
کون سا معبد؟
یہ تو پتھروں اور چٹانوں کا ڈھیر ہے بس!۔
پہلی بات جو ہم سیکھتے ہیں، کہ اگر یہ سب ناکام ہو جائے تو خنجر کو واپس اسی پتھر میں رکھ دو۔
اس کے بعد وہ پتھر واپس پہاڑ میں چلا جائے گا، خداؤں کے پاس۔
ازلی وعدہ پورا کرنا ہو گا۔
کیسا وعدہ؟۔
خدا وہ زندگی واپس لیں گے جو انہوں نے چھوڑ دی تھی۔
تم مر جاؤ گی۔
وہیں رکو!۔
میری بات سنو!۔
اپنی تلوار مجھے دو، اپنی تلوار مجھے دو، تم یہ فخر کبھی نہیں لے سکتے۔
وہاں نیچے لاشیں پڑی ہیں، جنہیں حسنسن نے قتل کیا ہے
نظام کے حکم پہ۔
وہ ہے غدار!۔
حسنسن اب نہیں رہے!۔
تم ہمیشہ سوچتے ہو کہ تم بہت چالاک ہو۔
یہ کوئی چال نہیں ہے، گارسیو۔
حضور، اندر سب مر چکے ہیں، گاؤں میں بھی سب مارے جا چکے ہیں۔
اب صرف ایک راستہ ہے ۔۔۔
وہیں رکو!۔
نظام مجھے مارنا چاہتا ہے۔ مجھے خاموش کرنا چاہتا ہے۔
سر عام مقدمہ زیادہ عوامی ہو جائے گا۔
کیا تم یہ جانتے ہو؟ اس نے ایسا ہی کہا تھا
۔ ہے نا؟۔
میں جانتا ہوں ہمارے درمیان تعلقات زیادہ اچھے نہیں رہے لیکن پھر بھی ۔۔۔
ہم بھائی ہیں۔
دل کو چھونے والی باتیں، جبکہ میری تلوار تمہارے گلے پہ ہے۔
تم اکثر سوال کیا کرتے تھے کہ والد محترم زیادہ وقت عبادت میں کیوں گزارتے ہیں۔
وفات سے پہلے۔ انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ
بھائیوں کے درمیان رشتہ ہی وہ تلوار ہے جو ہماری سلطنت کی حفاظت کرتی ہے۔
وہ دعا کیا کرتے تھے کہ یہ تلوار ہمیشہ مضبوط رہے۔
میں والد کے جنازے کیلئے اورات میں کیوں گیا جبکہ میں جانتا تھا کہ وہاں مجھے خطرہ ہے۔
نظام نے تمہارے لئے موت تجویز کی تھی۔
طاس رضامند نہیں ہوا اور
تمہیں زندہ لانے کا حکم دیا۔
نظام مجھے مارنا چاہتا ہے اور اس کیلئے اس نے حسنسن کو معاوضہ دیا ہے۔
اسے در ہے کہ میں کیا کہوں گا
اور کس سے کہوں گا۔
مجھے بتاؤ، بھائی۔
گارسیو؟۔
میرے گارسیو؟۔
حسنسن!
خاموش!۔
خنجر کی حفاظت کرو۔
فارسی، تمہارے پیچھے!۔
تہمینہ!۔
بھول جاؤ انہیں۔ یہ پھینکو!۔
اسے لاش کرو
اس ططرف!۔
تمہیں پتا ہے کہ لمبی تلواروں والے آدمیوں کے بارے میں کیا کہا جاتا ہے!۔
تہمینہ، یہ مجھے کرنے دو۔
صرف ایک سرپرست ہی خنجر واپس کر سکتا ہے۔
تم یہ نہیں کر سکتے، داستان۔
میں کیلئے تیار ہوں
میں نہیں ہوں۔
تہمینہ!۔
باہر، کافی ہے۔ باہر جاؤ!۔
گارسیو!۔
داستان مجھے معاف کردو۔
سلطنت کو بچا لو
بھائی ۔۔۔۔ بھائی
خنجر کہاں ہے؟۔
وہ جا چکا ہے
خنجر کی حفاظت کرو۔ خواہ کچھ بھی ہو جائے، یہی میرے لئے آخری حکم ہے۔
یہ میری قسمت ہے
ہم اپنی قسمت خود بناتے ہیں، شہزادہ
ہم اسے حاصل کر لیں گے
ہمیں ایک اور گھوڑے کی ضرورت پڑے گی
تم کہاں جاؤ گے؟۔
الموت کیطرف
نطام اس خنجر کو ریت گھڑی میں پیوست کرے گا اور ہمیں اس کو روکنا ہو گا۔
اسے روکنا ہی ہو گا۔
کیا؟۔
ایک چاقو باز ضمیر کے ساتھ!۔
محل میں موجود ہمارے دوستوں نے بتایا ہے کہ فارسیوں نے
سرنگوں کا پہلا درجہ عبور کر لیا ہے۔
وہ ریت گھڑی تک کچھ ہی گھنٹوں میں پہنچ جائیں گے
نظام نے خنجر کو بلند معبد میں رکھا ہوا ہے اور اس کی حفاظت کوئی شیطانی بلا کر رہی ہے
جو کانٹوں سے ڈھکی ہوئی ہے
حسنسن جس نے میرے بھائی کو مارا ہے
یہی وہ واحد چیز ہے جو خنجر اور ہمارے درمیان موجود ہے
کوئی آدمی بھی اس سے بیس گز کے فاصلے پہ زندہ نہیں رہ سکتا۔
کچھ کو اتنا قریب جانے کی ضروت نہیں ہے
تھوڑا پانی چھوڑ دیجئے، جناب
تمہیں یقین ہے اس کاْ۔
میں لڑکے کا قرضدار ہوں
تم ایک ممباکہ ہو، نمیبیا کے میدانوں کا کوڑا۔
میں، میں ذرا سا بے عزت کاروباری ہوں
یہ شرفا کا کام ہمارے بس کی بات نہیں۔
جلدی کرو۔
میرے دوست، کسی نے تمہیں یہ بتایا ہے کہ تم بہت زیادہ بولتے ہو۔
چلو۔
کیا مین نے تمہیں ممباکہ کے بارے میں بتایا ہے؟۔
ہاں، تم بتا چکو ہو۔
مجھے امید ہے تمہارا بھائی تمہاری بات سنے گا، فارسی
وہ یہاں ہے۔
تمام دروازے بند کردو، اسے تلاش کرو
راستہ صاف ہے
داستان، میرا خیال ہے ۔۔۔
میرا خیال ہے کہ تمہیں یہ نہیں کرنا چاہئے۔
کیا یہ میرے لئے فکر مندی ہے۔
تنبیہہ
فکرمندی کے ساتھ
تم خوش فہم ہو شہزادے
اور تم پہلے اچھا جھوٹ بول لیتی تھیں، شہزادی
شاید مجھے مشق کی ضرورت ہے
ہم آخری بار نہیں مل رہے
خنجر کہاں ہے؟۔
تم فارسی سیاست دان، کتنے نرم ہاتھ ہیں۔
وہ مل گیا ہے، عالی جاہ۔
ریت گھڑی؟۔
میرے پاس خنجر نہیں ہے
مجھے چھوڑ دو
آداب، طاس
داستان!۔
ہمیں بات کرنی ہے
تو بات کرو!۔
تنہائی میں
کمرے کے باہر انتظار کرو، ابھی!۔
ہم بھائی ہیں، کیا تم جانتے ہو؟۔
وہ لباس جس نے والد محترم کی جان لی، نظام نے زہر میں بجھایا تھا۔
نظام؟ تم پاگل ہو
تمہیں وہ لباس کس نے دیا تھا طاس؟۔
تمہیں وہ لباس کس نے دیا تھا؟۔
تم اس پہ اعتبار کرتے ہو، میں بھی کرتا تھا۔ لیکن الموت ہمارے دشمنوں کو ہتھیار نہیں دے رہا تھا۔
نظام نے ہم سے جھوٹ بولا
وہ ایسا کیوں کرے گا
اسے کیا مل سکتا ہے
میری بات غور سے سنو
اس شہر کی گلیوں کے نیچے ایک قدیم طاقت موجود ہے
ایک مرتبان جس میں طلسمی وقت کی ریت موجود ہے
نظام اس کو استعمال کرکے تاریخ کو مسخ کرنا چاہتا ہے۔
وہ وقت کو واپس پلٹ کر اپنے آپ کو بادشاہ بنانا چاہتا ہے
وقت کی ریت
کہانیاں ہیں داستان۔ جہالت پاگل پن۔
میں نے اس کے طاقت اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے
نظام کو پتا ہے کہ وہ کہاں موجود ہے
اگر ہم نے اسے نہ روکا تو ہماری دنیا تباہ ہو جائے گی
اگر تم مجھے مارنا چاہتے ہو تو بہتر ہے ابھی مار دو۔
یہ کوئی عام خنجر نہیں ہے
اس کے دستے پہ موجود ہیرا دبانا، تم خود دیکھ لو گے کیا ہوتا ہے۔
کاش شہر پہ حملے سے پہلے میں ایسا کرنے کی ہمت کر پاتا۔
تم کیا بات کر رہے ہو؟۔
درست عمل کرنے کی ہمت
خواہ انجام کچھ بھی ہو
سپاہی باہر ہی رہیں گے۔۔۔
جہاں ہو وہیں رک جاؤ!۔
اس نے خود کشی کر لی۔
تو پھر خدا غدار پہ رحم کرے، اس نے اپنے لئے ایک بزدل کا راستہ منتخب کیا۔
ہم دونوں جانتے ہیں کہ داستان بہت کچھ تھا
لیکن وہ ۔۔۔۔ بزدل نہیں تھا۔
یہ کوئی عام خنجر نہیں ہے۔ اس کے دستے پہ موجود ہیرا دباؤ اور پھر تم خود دیکھ لو گے کیا ہوتا ہے۔
خواہ انجام کچھ بھی ہو۔
رکو!۔
ایک لمحہ قبل تم میری آنکھوں کے سامنے مر گئے تھے۔
اوہ، تم نے اسے دبا دیا۔
تمہیں کیسے پتا تھا کہ میں ایسا کروں گا؟۔
کیونکہ ہم بھائی ہیں
جس دن ہم جنگ کیلئے روانہ ہوئے تھے
ہمارے والد محترم نے مجھے کہا تھا کہ ایک سچا بادشاہ اپنے مشیروں کی بات پہ غور کرتا ہے۔
لیکن ہمیشہ اپنے دل کی آواز سنتا ہے۔
صرف مجھے یقین دلانے کیلئے تمہیں اس حد تک نہیں جانا چاہئے تھا
عالم پناہ، سپاہیوں نے بتایا ہے کہ ۔۔۔
میں دیکھ رہا ہوں کہ داستان واپس آ گیا ہے۔
طاس، جو میں نے بتایا اسے یاد رکھنا!۔
نہیں، ایک منٹ
بیچارا طاس، تاج کیلئے بے تاب
اور تم، داستان، ہمیشہ اسی کوشش میں
کہ یہ ثابت کر سکو کہ تم بادشاہ کے
گلی سے اٹھائے ہوئے کچرے سے زیادہ ہو۔
کیا شاہانہ قسم کے فضول لوگ ہیں ہم
ایسا لگتا ہے کہ بھائیوں کے بیج کا رشتہ
اب وہ تلوار نہیں ہے جو ہماری سلطنت کو محفوظ رکھتی ہے۔
ہاں
یہ ہم میں سے ہی تھا۔
یہ معبد کا پادری تھا
اسی کے ذریعے نظام نے ریت گھڑی کا سراغ لگایا۔
اس نے سرپرستوں کو رشوت دی۔ ہمیں داغدار کر دیا۔
ہم اب مزید خالص نہیں رہے۔
ہمیں جلدی کرنا ہوگی
چرخی۔
چرخی لاؤ، فوراً!۔
سرپرستوں نے شہر کے نیچے خفیہ راہداریاں بنائیں، ریت گھڑی تک پہنچنے کیلئے۔
اگر ہم جلدی چلیں تو نظام سے پہلے وہاں پہنچ سکتے ہیں۔
یہ ریت گھڑی والے کمرے کی بنیاد ہے
اس کا سرف ایک ہی محفوظ راستہ ہے۔
جلدی!۔
میرے قدموں پہ چلو۔
جہاں میرے قدم ہیں اس کے علاوہ کوئی جگہ سطح کو نہیں چھو سکتی۔
بھاگو، داستان، بھاگو!۔
داستان!۔
نظام!۔
تم نے اپنے ہی خاندان کو قتل کر دیا۔
شارامن تمہارا بھائی تھا
اور میری بد بختی
میں نے ہمیشہ تمہاری طرف دیکھا۔
داستان!۔
مجھے کبھی سمجھ نہیں آئی کہ میرا بھائی محل میں کوڑا کرکٹ کیوں اٹھا لایا
گٹر میں مزے کرو، داستان۔
میری حکومت میں تم یہیں رہو گے
تہمینہ!۔
نطام، اپنے ماضی کو بدلنے کیلئے خنجر کا استعمال مت کرو!۔
یہ راستہ کھول دے گا ۔۔۔
راستہ کھول دے گا۔ کس کا؟!۔
خداؤں کے قہر کا؟!۔
جہنم کا؟!۔
ایسا مت کرو!۔
اسے روکو! اگر شیشہ ٹوٹ گیا تو دنیا ختم ہو جائے گی۔
یہ میری تقدیر نہیں ہے۔ یہ تمہاری تقدیر ہے۔
ہمیشہ سے ہی تمہاری تقدیر تھی۔
مجھے جانے دو!۔
نہیں۔
مجھے جانے دو!۔
میں تمہیں نہیں جانے دوں گا!۔
کاش ہم ہمیشہ ساتھ رہ سکتے۔
داستان!۔
نہیں۔ تہمینہ!۔
داستان
تہمینہ!۔
شہزادہ داستان!۔
بیس، تم یہاں ہو؟۔
ظاہر ہے، میں یہاں ہوں۔
ہمارے آدمیوں نے الموت کے محل کو گھیر لیا ہے۔ جنگ ختم ہو گئی۔
ابھی نہیں۔
رکئے!۔
رکئے!۔
فارس کے بہادر سپاہیو، ہمیں اس مقدس شہر پہ حملہ کرنے کیلئے دھوکہ دیا گیا۔
الموت میں کوئی اسلحہ خانے نہیں ہیں۔
داستان!۔
کیا تم پاگل ہو گئے ہو؟۔
میں غداری کے سامنے خاموش کھڑا نہیں رہ سکتا۔
یہ جنگ ہمارے قابل اعتبار شخص نے شروع کروائی۔
ہمارے چچا نظام
داستان آج بہت جم کے لڑا ہے۔
شاید زیادہ تھک گیا ہے۔ اب اسے اس تپتے ہوئے سورج سے دور رہنا چاہئے
اور آرام کرنا چاہئے۔
جو ہتھیار ہمیں ملے تھے وہ دھوکہ تھا!َ
یہاں کوئی ہتھیار نہیں ہیں چچا، اور آپ یہ جانتے ہیں۔
اور جس جاسوس نے یہ سب بتایا تھا وہ آپ نے خریدا ہوا تھا
تاکہ ہمیں بہکا سکیں، اور الموت پہ حملہ کر سکیں۔
یہ کیا ہے داستان؟ فتح کا پچھتاوا؟۔
تم نے خود اس حملے کی سالاری کی اور ہمیں یہ عظیم فتح دلائی۔
مجھے یہ حملہ نہیں ہونے دینا چاہئے تھا۔
میرا دل کہہ رہا تھا کہ یہ غلط ہے۔
تم کبھی نہیں بن سکتے
تم کبھی بادشاہ نہیں بن سکتے،
تمہارے پاس وہ دل ہی نہیں ہے۔
تم ایک عظیم انسان کے سائے میں مرو گے۔
اسے وہاں سے لے جاؤ، اس سے پہلے کہ یہ کوئی اور بڑی حماقت کرے۔
طاس، نذاف سے نکلنے سے پہلے، والد محترم نے تمہیں یہ کہا تھا:۔
" کہ ایک سچا بادشاہ اپنے مشیروں کی بات پہ غور کرتا ہے
لیکن ہمیشہ اپنے دل کی آواز سنتا ہے۔" ۔
میں اور ابا حضور تنہا تھے۔
تم یہ سب کیسے جانتے ہو؟۔
انہوں نے درست کہا تھا۔ وہ ہمیں جانتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ ہم اس قابل ہیں۔
بس، اپنے دل کی آواز سنو۔
اس نے تمہاری نا فرمانی کی۔
خود حملہ کیا اور اب چاہتا ہے کہ پلٹ جائے، طاس ۔۔۔
اب فیصلہ کرو یہاں۔
جاسوس سچ جانتا ہے، جاسوس کو تلاش کیا جائے!۔
اسے میرے پاس لاؤ، ہم سچ اگلوا لیں گے۔
تمہارے پاس وہ سب کچھ تھا جس کی کوئی تمنا کر سکتا ہے
محبت، عزت اور خاندان۔
لیکن یہ سب تمہارے لئے کافی نہیں تھا۔ ہے نا؟۔
الموت کی شہزادی
آپ کے شہر پر حملہ کرنے میں مجھے غلط راہنمائی دی گئی۔
میں معافی چاہتا ہوں، شہزادی عالیہ۔
مجھے اس کا مداوا کرنے کی اجازت دیجئے۔
ہم سب کے حق میں یہی بہتر ہو گا
کہ ہماری اقوام دوستی سے بھی مضبوط رشتے یں متحد ہو جائیں۔
شادی کے بندھن میں۔
آپکی شادی اس شخص سے جو آپ کے شہر کا فاتح بھی ہے اور محافظ بھی۔
داستان
شاہی خون بے شک نہیں ہے لیکن یہ ہر لحاظ سے ہمارے والد کا بیٹا ہے۔
ہر لحاظ سے میرا اور گارسیو کا بھائی۔
فارس کا سچا شہزادہ
جلدی سے ادھر آؤ، اس سے پہلے کہ مین تمہاری جگہ لے لوں
آداب، شہزادہ داستان
یہ روایت ہے کہ اس طرح کی پیشکش کے ساتھ تحائف دئے جاتے ہیں لیکن، آں۔۔
میں حیران تھا اور اس کیلئے تیار نہیں تھا
اس لئے میرے پاس کچھ نہیں ہے سوائے ۔۔۔
اس کے جو کہ اصل میں آپ کا ہی ہے۔
میرے ساتھ چلئے، شہزادہ داستان۔
میں ایسے شخص پہ کیسے بھروسا کر سکتی ہوں جس نے میرے شہر کی دیواروں میں نقب لگائی
لیکن میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اب میں وہ آدمی نہیں رہا جس نے ان دیواروں میں نقب لگائی تھی۔
ایک آدمی اتنے تھوڑے وقت میں اتنا زیادہ کیسے بدل سکتا ہے
شاید
ایسا لگتا ہے جیسے آپ نے یہاں کسی چیز کا کھوج لگا لیا ہے۔
ایسا کیا ہو سکتا ہے؟۔
نئا روحانی کشف
تقدیر۔
ہاں بالکل۔
میرا یقین ہے شہزادی کہ ہم اپنی تقدیر خود بناتے ہیں۔
بد قسمتی سے آپ کے پاس تجسس کی کمی ہے۔
بلا شبہ، یہ میری خامی ہے۔
برائے مہربانی، میرا مذاق مت اڑائیے شہزادے۔
میرا خیال ہے اس کیلئے ہم ایک دوسرے کو اتنا نہیں جانتے۔
لیکن میں اس دن کا انتظار کروں گا، جب ایسا ہو گا۔
اردو ترجمہ از عین لام میم
http://5thdarvesh.co.cc
اردو ترجمہ از عین لام میم
http://5thdarvesh.co.cc